مشرف کی کراچی آمد فرار کی جانب پہلا قدم، باہر گئے تو ذمہ داری سندھ حکومت پر ڈالی جائے گی: خورشید شاہ

لاہور، گوجرانوالہ (خبرنگار + نمائندہ خصوصی) اپوزیشن لیڈر اور پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے ملک مزید ڈکٹیٹر شپ کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ جمہوری نظام کو لپیٹا گیا تو پاکستان موجودہ شکل میں قائم نہیں رہے گا۔ نواز شریف کو بتا دیا ہے تحفظ پاکستان بل ٹھیک نہیں ہے اس بل میں موجود جمہوری قوتوں کو چیلنج کرنیوالی شقیں تبدیل کی جائیں۔ یہ بل نواز شریف کیلئے مشکلات کھڑی کر سکتا ہے۔ لاہور آمد پر ائر پورٹ پر میڈیا سے بات چیت کر تے ہوئے انہوں نے کہا کراچی میں حالات خراب ہیں اور کسی کی جان محفوظ نہیں، وہاں لوگوں کو راہ چلتے مار دیا جاتا ہے۔ پولیس کے ہاتھوں مارے جانیوالے متعدد مقدمات میں مطلوب ہوتے ہیں کراچی میں پولیس جرائم پیشہ افراد کا تعاقب کرے یا جان سے مار دے تو مقابلے کو جعلی کہا جاتا ہے۔ اس سوال پر کہ کیا پھر حکومت وہاں سو رہی ہے، انہوں نے کہا حکومت کبھی سوئی ہوئی نہیں ہوتی۔ حامد میر پر حملہ کی حکومت اور فوج تحقیقات کرائیں، اس سوال پر کہ کیا مشرف کو باہر جانے دیا جائے گا، انہوں نے کہا اوپر جانے کیلئے ایک ایک سیڑھی چڑھی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا بلاول نے عملی سیاست شروع کر دی ہے، امید ہے پنجاب حکومت انہیں مکمل سکیورٹی دے گی۔ اس سوال پر کہ گیلپ سروے میں حکومتی کارکردگی اچھی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا ملک میں بجلی کے نرخ پہلے سے کم ہو گئے ہیں، لوڈشیڈنگ کم ہو گئی ہے، ملک میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے، مہنگائی میں کمی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا ملک مزید ڈکٹیٹر شپ برداشت نہیں کر سکتا۔ پارلیمنٹ کی چھوٹی موٹی غلطیوں کو برداشت کرنا چاہئے۔ بجٹ میں اپوزیشن کا کردار مثبت اور تعمیری ہو گا۔ ہم 7 ڈالر میں ایل این جی لا رہے تھے چیف جسٹس نے اسے منسوخ کر دیا اب 18 ڈالر میں آرہی ہے، اس سوال پر کہ آپ فوج کے ساتھ ہیں یا حکومت کے انہوں نے کہا پاکستان کے ساتھ ہوں۔ ہم نے اپنے دور میں جتنے قوانین بنائے اتفاق رائے سے منظور کرائے۔ ملکی مفاد میں حکومت کا ساتھ دیں گے۔ سیاستدانوں میں ملاقاتیں ہونی چاہئیں ورنہ اختلافات جنم لیتے ہیں۔ انہوں نے طالبان سے مذاکرات کے بارے میں سوال پر کہا حکومت خود کہتی ہے مذاکرات تعطل کا شکار ہیں، مذاکرات میں تعطل طالبان گروپوں کے درمیان لڑائی کی وجہ سے ہے۔ بلاول بھٹو پنجاب آئیں گے تو صوبائی حکومت مکمل سکیورٹی فراہم کرے گی۔ ایک سوال پر ان کا کہنا تھا عمران خان بادشاہ ہیں اور بادشاہ شیر ہوتا ہے اور شیر اور بادشاہ میں کوئی فرق نہیں۔ انہوں نے کہا آصف علی زرداری اور نواز شریف کے درمیان کوئی مک مکا نہیں جمہوریت اور ملک کے مفاد میں سیاستدانوں کا مل بیٹھنا خوش آئند ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق خورشید شاہ نے کہا پرویز مشرف کی کراچی آمد بیرون ملک فرار کی جانب پہلا قدم ہے۔ پرویز مشرف کراچی سے باہر گئے تو ذمہ داری سندھ حکومت پر ڈال دی جائے گی۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصیکے مطابق مقامی میرج ہال میں شادی کی تقریب میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشد شاہ نے کہا اللہ نہ کرے ملک میں مارشل لاء لگے ‘ شیخ رشید تو بادشاہ بندے ہیں وہ جو چاہے کہہ سکتے ہیں‘ پرویزمشرف کی کراچی آمد پہلی سیڑھی کا پہلا سٹیج ہے، یہ کہیں چلا گیا تو پھر کہا جائے گا سندھ حکومت کی نا اہلی ہے۔ ان کا کہنا تھا حکومت انہیں طالبان کے حوالے سے اعتماد میں نہیں لے رہی مگر ہم کوشش کرتے ہیں ہمیں بھی ساتھ لے لیں۔ حکومت کو طالبان قیدیوں کواس طرح رہا نہیں کرناچاہئے تھا حکومت سے مطالبہ ہے جو قیدی رہا کئے ہیںان کی فہرست اپوزیشن کو بھی فراہم کی جائے۔ حکومت کو طالبان سے شہباز تاثیر‘ علی گیلانی اور پروفیسر اجمل کی رہائی کے متعلق بھی بات کرنا چاہئے وزیراعلیٰ سندھ سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا وزیراعلیٰ سندھ کیوں جائیں وہ عوام کے ووٹوں سے منتخب ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا سینئر اینکر پرسن حامد میر پر حملے کی جوڈیشل انکوائری ہونی چاہئے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...