قاہرہ( صباح نیوز)مصرکی سب سے بڑی دینی درس گاہ جامعہ الازھر نے دو ٹوک موقف میں واضح کیا ہے بعض طبقات کی جانب سے خواتین کے حجاب کی پابندی لگانے کا مطالبہ غیر شرعی ہی نہیں بلکہ مسلمان خواتین کی آزادی اور ان کی عزت و ناموس کی حفاظت کے خلاف ہے۔ جامعہ الازھر حجاب کو اسلامی شریعت کا ایک اہم فریضہ سمجھتی ہے۔جامعہ الازھر کے سیکرٹری ڈاکٹر عباس شومان نے "عرب ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عباس شومان نے کہا کہ حجاب کی پابندی نصوص شرعی سے ثابت ہے۔ کوئی مسلمان اس کی مخالفت نہیں کرسکتا۔ تارک حجاب گناہ گار تصور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حجاب کی مخالفت کرنے والے لوگ خواہشات نفسانی کی پیروی کررہے ہیں۔ ایسے لوگ اسلام کے قطعی شرعی اصولوں سے انحراف کرتے ہوئے اللہ عزوجل کے نازل کردہ احکامات کی صریح خلاف ورزی کرتے ہیں۔ جو لوگ حجاب کو محض ایک سماجی روایت قرار دے کر اس کی مخالفت کررہے ہیں ان کے پاس اپنے دعوے کو ثابت کرنے کے لیے کوئی ٹھوس دلیل نہیں ہے حالانکہ خواتین کا حجاب اختیار کرنا صرف ایک سماجی مسئلہ نہیں بلکہ اسلام کے شرعی اصولوں میں سے ایک واضح اصول اور اسلام کا ایک بنیادی شرعی فریضہ ہے۔
حجاب شرعی فریضہ، ترک کرنا گناہ ہے سیکرٹری جامعہ الازہر ڈاکٹر عباس
Apr 21, 2015