لاہور (کامرس رپورٹر+ نامہ نگاران) صوبائی دارالحکومت سمیت کئی شہروں میں لوڈشیڈنگ کا بحران شدت اختیار کر گیا جس پر لوگ سراپا احتجاج بن گئے‘ طویل لوڈشیڈنگ کے باعث یو پی ایس اور بیٹریز کی ڈیمانڈ بڑھ گئی جبکہ گیس جنریٹر کے استعمال میں بھی اضافہ ہو گیا۔ جنریٹر کی مانگ بڑھنے سے ڈیلروں نے بیٹریوں کی قیمتیں 200سے 800روپے تک بڑھا دیں۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں گرمی کی شدت میں اضافے کے ساتھ لوڈشیڈنگ میں بھی تیزی آ گئی ہے۔ شہر کے بعض علاقوں میں ہر 2گھنٹے بعد ایک گھنٹے کے لئے بجلی غائب رہنے لگی۔ دوسری جانب شہر کے کچھ علاقوں میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بھی زور پکڑ گیا۔ لوڈشیڈنگ کے باعث مارکیٹوں اور چھوٹے کارخانوں کی صورتحال ابتر جبکہ کاروبار بھی شدید متاثر رہے۔ دوسری جانب وزارت پانی و بجلی نے زیادہ لائن لاسز والے علاقوں میں زیادہ لوڈشیڈنگ کرنے کا عندیہ دیا ہے تاہم شہریوں کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کا عملی طور پر اطلاق نہیں ہو رہا‘ پوش علاقوں میں لوڈشیڈنگ کم جبکہ پسماندہ علاقوں میں لوڈشیڈنگ زیادہ اور غیراعلانیہ ہو رہی ہے۔ علاوہ ازیں لاہور سمیت کئی شہروں اور دیہات میں 8 سے 14گھنٹے تک بجلی کی لوڈشیڈنگ کی گئی جبکہ بعض علاقوں میں مرمت کے نام پر مسلسل کئی گھنٹے بجلی بند رکھی گئی۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں گیس کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ سے لوگ پریشان ہو گئے اور سراپا احتجاج بن گئے۔ دیپالپور سے نامہ نگار کے مطابق لوڈشیڈنگ کے باعث کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گئے۔ انجمن تاجران نے شٹر ڈائون ہڑتال کی دھمکی دی ہے۔