بیجنگ(آئی این پی)چین،روس اور بھارت کے وزرائے خارجہ کے مابین مذاکرات کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق تینوں ممالک نے سمندری حدود میں امن برقرار رکھنے کو یقینی بنانے کے لئے مشترکہ خواہشات کا اظہار کیا ہے۔چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہواچیننگ نے اعلامیہ کے حوالے سے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ تینوں ممالک کے مابین ماسکو میں ہونے والی وزرائے خارجہ مذاکرات میں اتفاق کیا گیا ہے کہ عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کے سمندروں کے بارے میں کنونشن کے تحت متعلقہ سمندری علاقوں میں قانون کی عمل داری کو یقینی بنایا جائے گا۔ اتفاق کیا ہے کہ باہمی تنازعات اور اختلافات کو مذاکرات اور مشاورت کے ذریعے معاہدوں کے تحت حل کیا جائے گا۔اس مقصد کے لئے تینوں وزرائے خارجہ نے اقوام متحدہ کے سمندری کنونشن کے تحت معاملات کو حل کرنے پر اتفاق کیا ہے۔انہوںنے کہا کہ میری ٹائم معاملات کے حوالے سے مذاکرات کا نتیجہ چین کے مستقل اور واضح مئوقف کی نشاندہی کرتا ہے۔مذاکرات میں تینوں ممالک نے مزید اتفاق کیا کہ میری ٹائم معاملات کی حفاظت کرنا اور خطے میں امن واستحکام کو یقینی بنانا مشترکہ ذمہ داری ہے۔ تینوں ممالک نے باہمی اعتماد سازی اور سمجھ بوجھ کے تحت دہشت گردی، پائریسی اور منشیات کی سمگلنگ کے خلاف مشترکہ کاوشیں کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔ چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چن ینگ نے کہا ہے کہ چین اور بھارت کے مابین دو روزہ مذاکرات کا آغاز ہو گیا ہے، جن میں سرحدی تنازعہ کا منصفانہ، اور قابل قبول حل نکالنے کی کوشش کی جائے گی، ترجمان نے پریس بریفنگ میں کہا کہ چین کے خصوصی نمائندے اسٹیٹ کونسلر یانگ جچی اور بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول کے مابین دو روزہ مذاکرات ہوئے جو کہ آج جمعرات کو اختتام پذیر ہوں گے۔ انہوںنے کہا کہ چین اور بھارت کے درمیان سرحدی تنازعہ پیچیدہ معاملہ ہے تاہم مذاکرات میں حتمی نتیجے پر پہنچنے کے لئے پر اعتماد رہنا چاہیے،ہم دہشتگردی کے خاتمے کیلئے اقوام متحدہ کی عالمی مہم کی بھرپور حمایت کرتے ہیں اور اس میں اپنا فعال کردار ادا کررہے ہیں ، چینی حکومت اس سلسلے میں سکیورٹی کونسل کے قواعد ، قراردادوں اور 1267کمیٹی کی سفارشات کی مکمل طورپر پیروی کرتی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ چین بھارت سرحدی تنازعات پر چین کے خصوصی نمائندے سٹیٹ کونسلر یانگ جی چی کی دعوت پر ہورہا ہے۔ چینی حکومت بھارت سمیت تمام فریقوں کے ساتھ مسلسل رابطہ رکھے ہو ئے ہے ان کا ملک بھارت کے ساتھ سرحدی معاملات کو بات چیت کے ذریعے جلد از جلد طے کرنا چاہتا ہے۔چین نے 14میں سے 12 ہمسایوں کے ساتھ سرحدی تنازعات کو بات چیت کے ذریعے طے کیا ہے، یہ تنازعے 20ہزار کلومیٹر طویل سرحد کے ساتھ موجود تھے جو چین کی کل سرحدی پٹی کا نوے فیصد ہے ، ہمارے اس کردار سے ظاہر ہوتا ہے کہ تنازعات کو مذاکرات اور مشاورت کے ذریعے پر امن طورپر موثر طریقے سے حل کیا جا سکتا ہے اور اقوام متحدہ کا چارٹر اور بین الاقوامی قوانین بھی اسی بات پر زور دیتے ہیں۔