لاہور( جاوید آر اعوان/ نیشن رپورٹ) غلام رسول مزاری عرف چھوٹو ان سرداروں اور حکام کیخلاف گواہ بن گیا جو راجن پور میں دریا کے کنارے ایک کریمنل انٹر پرائز چلانے کیلئے گزشتہ 28سال سے اسکی مدد کر رہے تھے ۔با وثوق ذرائع نے نیشن کو بتایا کہ فوجی حکام کے سامنے ہتھیار ڈالنے والے چھوٹو نے وعدہ کیا ہے کہ جنوبی پنجاب میں را جن پور میں دریا کنارے علاقے کا ’’ کرائم لارڈ‘‘ بنانے میں اسکی مدد کرنیوالے قبائلی رہنمائوں اور حکام سے تفتیش میں مدد فراہم کریگا۔چھوٹو گینگ اب فوج کی انٹیلیجنس ایجنسیوں کی تحویل میں ہے اور عزیز بلوچ کی طرز پر اس سے انکشافات ہو سکتے ہیں۔ دوسری جانب سکیورٹی حکام نے معلومات حاصل کرنے کیلئے چھوٹو گینگ کے تعاون سے انکار کیا ہے۔کوئی نہیں جانتا کہ حکومت کی طرف سے چھوٹو گینگ کے سہولت کاروں کو گرفتار کرنے کیلئے کیا اقدامات کئے جائیں گے ۔ مزاری اور دریشک علاقوں میں چھوٹو گینگ زیادہ سر گرم تھا۔ ایک اور پیشرفت کے مطابق سویلین ایجنسی نے رپورٹ میں کہا ہے کہ ضرب آہن کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے غلط طریقے سے استعمال کیا۔ فائبر گلاس کی کشتیاں استعمال کرنے سے 7 اہلکار شہید ہوئے جنہیں چھوٹو گینگ نے بھاری مشین گنوں سے نشانہ بنایا۔