سرینگر (نیوز ایجنسیاں) ہندواڑہ میں بھارتی فوج کے ہاتھوں نوجوانوں کی شہادت کے خلاف عوامی اتحاد پارٹی کا احتجاجی مارچ‘ پولیس نے وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کی رہائش گاہ جانے سے روک دیا۔ وحشیانہ لاٹھی چارج متعدد زخمی‘ انجینئر رشید سمیت 50 کارکن گرفتار کر لئے گئے۔ مظاہرین کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال جس سے متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ پارٹی کے صدر انجینئر رشید 50 کارکنوں کو تھانے میں بند کر دیا۔ ہندواڑہ میں فوج کے ہاتھوں قریباً نصف درجن افراد کے قتل عام کے خلاف یہ احتجاجی مارچ چرچ لین سے شروع ہو کر وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کی رہائش گاہ کی جانب بڑھنے لگا تاہم پولس نے سینکڑوں لوگوں کے اس مارچ کو روکنے کے لئے طاقت کا بے تحاشا استعمال کیا۔ انجینئر رشید نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک بار پھر ثابت کردیا ہے کہ وہ دیگر بھارتی لیڈروں کی ہی طرح کشمیریوں کو بھارت مخالف سمجھتے ہیں۔ مسلم خواتین مرکز نے ہندواڑہ شہادتوں کے خلاف سرینگر پریس کالونی میں احتجاجی دھرنا دیا۔ علی گیلانی نے بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سروپ کے بیان کہ ’’ کشمیر بھارت کا ناقابل تنسیخ حصہ ہے‘‘ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کشمیر بھارت کا کبھی حصہ تھا اور نہ ہو گا ۔ انہوں نے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل سے اپیل کی کہ وہ قرار دادیں پاس کرنے سے آگے بڑھ کر کشمیریوں کی جدوجہد میں ان کی عملی مدد کریں اثرورسوخ کو استعمال کرکے بھارت پر دبائو ڈالیں کہ وہ کشمیریوں کو حق خودارادیت دے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے ہندواڑہ میں معصوم شہریوںکے قتل کے سلسلے میں درج کی گئی ایف آئی آرمیں بھارتی فوج کو شامل نہ کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوجی اہلکاروں نے سینکڑوں لوگوں کی موجودگی میں دن دیہاڑے فائرنگ کر کے عام شہریوں کو شہید کر دیا۔ دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی نے کہا ہے کہ قابض انتظامیہ ہندواڑہ میں ایک لڑکی کی بے حرمتی اور ایک خاتون سمیت متعدد نوجوانوں کے قتل میں ملوث بھارتی فوجیوںکو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے بجائے بیگناہ نوجوانوںکو گرفتار کر رہی ہے۔ مقامی عدالت میں صدر کورٹ قتل عام کیس کے ملزم سابق اخوانی (بھارت نواز عسکریت پسند) کمانڈر رشید بلا سمیت تینوں ملزموں کو اشتہاری ملزم قرار دے کر ضلع انتظامیہ بانڈی پورہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ ان تینوں مفرور ملزمان کی غیر منقولہ جائیدادیں ضبط کرے۔ ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس (آزاد کشمیر شاخ) نے سانحہ ضلع کپواڑہ میں بیگناہ شہریوں کے حالیہ قتل کیخلاف اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے مبصرین دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ کنوینر غلام محمد صفی کی قیادت میں شرکا نے قضہ کے خلاف اور آزادی کے حق میں نعرے لگائے۔ مقررین نے بھارتی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے کشمیریوں کو ہرگز مرعوب نہیں کیا جاسکتا۔ مظاہرے کے اختتام پر مبصرین دفتر میں عالمی ادارے کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کے نام ایک یادداشت پیش کی گئی۔
مقبوضہ کشمیر میں عوامی اتحاد پارٹی کا مارچ: لاٹھی چارج‘ انجینئر رشید سمیت 50 گرفتار
Apr 21, 2016