پاک فوج میں احتساب کے کڑے نظام کے تحت کرپشن میں ملوث 12 افسروں کو برطرف کر دیا گیا ہے۔ برطرف کئے جانے والوں میں ایک لیفٹیننٹ جنرل ایک میجر جنرل, 5 برگیڈیئر،ایک کرنل‘ 3 لیفٹیننٹ کرنل اور ایک میجر شامل ہیں۔ برطرف کئے جانے والوں کے نام لیفٹیننٹ جنرل عبیداللہ خٹک‘ میجر جنرل اعجاز شاہد‘ بریگیڈئر اسد‘ بریگیڈئر حیدر‘ بریگیڈئر سیف اللہ‘ بریگیڈئر عامر‘ کرنل حیدر اور میجر نجیب شامل ہیں۔ برطرف کئے گئے افسران نے فرنٹیئر کور میں خدمات انجام دیں۔ لیفٹیننٹ جنرل عبیداللہ خٹک اور میجر جنرل اعجاز شاہد بریگیڈئر اسد بریگیڈئر حیدر اور دیگر سے کرپشن سے حاصل کی گئی رقم واپس لے لی گئی۔ لیفٹیننٹ جنرل اعجاز شاہد آئی جی ایف سی بلوچستان رہ چکے ہیں۔ لیفٹیننٹ جنرل عبیداللہ خٹک اور میجر جنرل اعجاز شاہد نے عہدوں کا ناجائز استعمال کیا۔ اعجاز شاہد نے نان کسٹم پیڈ مہنگی گاڑی ذاتی طور پر استعمال کی بعد میں بیٹے کو تحفے میں دے دی۔ میجر جنرل اعجاز شاہد نے مہنگی گاڑی کا ایف سی افسران سے ٹیسٹ ڈرائیو کرایا، گاڑی کے ٹیسٹ ڈرائیو کے دوران حادثے میں 2ایف سی افسران جاں بحق ہوگئے، واقعے کو چھپانے کیلئے ایف سی نے دونوں افسران کو آپریشن کے دوران شہید قرار دے دیا، جاں بحق افسران کے لواحقین نے آرمی چیف کو انصاف کیلئے خط لکھا۔ عبیداللہ خٹک 2010ءسے 2013ءتک آئی جی ایف سی کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے رہے، عبیداللہ خٹک کو 20 دسمبر 2013ءکو لیفٹیننٹ جنرل کی حیثیت سے ترقی دی گئی۔ میجر جنرل اعجاز شاہد کو عبیداللہ خٹک کے بعد 2013ءمیں آئی جی ایف سی تعینات کیا گیا، اعجاز شاہد اگست 2013ءسے جنوری 2015ءتک آئی جی ایف سی تعینات رہے۔ ذرائع کے مطابق برطرف فوجی افسران سے پلاٹس، زرعی زمین اور دیگر تمام مراعات واپس لے لی گئیں تاہم انہیں پنشن اور میڈیکل کی سہولت حاصل رہے گی۔