کراچی (نیوز رپورٹر)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی وزیر اعظم کو بچانے کے لیے ایک محفوظ راستہ ثابت ہو گا۔آج کے عدالتی فیصلہ سے پاکستانی عوام کو مایوسی ہوئی ہے اور اس فیصلے نہ ملک کو مزید بحرانوں کی طرف دھکیل دیا ہے۔عدالت کے فیصلے نے انہیں ضمیر کی عدالت میں دھکیل دیا ہے۔ کوئی بھی باضمیر آدمی ان الزامات کے بعد کسی عہدے پر قائم رہنے کا تصور بھی نہیں کر سکتا کہ جب تک اپنی بے گناہی ثابت نہ کردے۔وزیر اعظم کو عدالتی فیصلے کے بعد اپنے عہدے سے مستعفی ہو جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی سے کسی قسم کی امید رکھنا فضول ہے۔اٹھارویں گریڈکا سرکاری افسر اور دیگر ماتحت افسران وزیر اعظم سے پوچھ گچھ کرنے کا حوصلہ نہیں رکھتے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو عدالت عالیہ سے بہت ساری امیدیں وابستہ تھیں۔پاکستان کی عوام ملک کو کرپشن سے پاک دیکھنا چاہتی ہے لیکن محض منصوبوں کے اعلان سے خوشحالی نہیں آتی بلکہ خوشحال معاشرہ ایسے معاشرے کو کہا جاتا ہے جہاں ہر فرد کو بلا تخصیص صحت، تعلیم ،رہائش اور بجلی سمیت تمام سہولتیں آسانی سے حاصل ہوں۔پاکستان میں لوگ غربت کے باعث خودکشیاں کرنے اور اپنے جگر کے ٹکروں کو زہر دینے پر مجبور ہیں جب کہ حکمران اقتدار بچ جانے پر مٹھائیاں تقسیم کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس ملک کے بحرانوں کا بنیادی سبب صرف یہی ہے کہ حکمرانوں کی تما م تر کوششیں عوام کو بچانے کی بجائے اقتدار بچانے کی طرف لگی ہوئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے دن گنے جاچکے ہیں۔ اب حکمرانوں نے اپنا فیصلہ نہ سنایا تو پھر ان کا فیصلہ عوامی عدالت کرے گی۔