کراچی (نیوز رپورٹر) دائود یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبہ آرکٹیکٹ اینڈ پلاننگ کے زیر اہتمام اور ہیریٹج فائونڈیشن پاکستان اور پاکستان کونسل آف آرکٹیکٹ اینڈ ٹاؤن پلانرز (پی کیٹ پی) کے تعاون سے جامعہ دائود میں فن تعمیر سے متعلق سیمینار منعقد کیا گیا جس میں پاکستان کی پہلی خاتون آرکٹیکٹ محترمہ یاسمین لاری نے طلباء اور فیکلٹی ارکان کو ماحولیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں فن تعمیرات سے متعلق لیکچر دیا جبکہ رجسٹرار پی کیٹ پی محترمہ سادیہ فاضلی بھی شریک تھیں۔ اس موقع پر وائس چانسلر ڈاکٹر فیض اللہ عباسی ، پرو وائس چانسلر ڈاکٹر پیر روشن دین شاہ راشدی ، ڈین فیکلٹی آف انجینئرنگ ڈاکٹر عبدالوحید بھٹو ، اکیڈمک کوآرڈینٹر ڈاکٹر دوست علی خواجہ ، رجسٹرار کیپٹن (ر) سید وقار حسین شاہ ، چیئرپرسن آرکیٹکٹ رابعہ صدیقی اور طلباء کی بڑی تعداد موجود تھی۔ آرکٹیکٹ یاسمین لاری نے کہا کہ دنیا کو ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث خطرات لاحق ہیں جہاں دن بدن درجہ حرارت بڑھتا جارہا ہے ایسے میں ہمیں جدید تعمیرات کو روایتی طریقوں سے ہم آہنگ کرنا ہوگا تاکہ گرمی کی شدت سے بچا جاسکتے ، پکی اینٹوں کے بجائے کچی مٹی اور بانسوں کا استعمال ماحول دوست ثابت ہوگا، ملک میں جنگلات کو تیزی سے ختم کرنا ماحولیات کیلئے انتہائی مہلک ہے ، جدید تعمیرات میں بھی بانسوں کا استعمال ہونا چاہئے تاکہ عمارت ٹھنڈی رہے ، ماحولیاتی تبدیلی کا مقابلہ کرنے کیلئے تعمیرات میں ٹھنڈے میٹریل استعمال کرنے چاہئے ، شہر ہوں یا دیہات اپنے ورثے سے ملے فن تعمیرات کے ذریعے ہی گرمی کی مشکلات دور کی جاسکتی ہیں۔