عدالتوں میں 18 لاکھ مقدمات ‘ لوگ دھکے کھا رہے ہیں‘ کوئی پوچھنے والا نہیں : نوازشریف

لندن (نوائے وقت رپورٹ) سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ کبھی کبھی ساری مشکلات ایک ساتھ ہی آجاتی ہیں۔ ساری دنیا جانتی ہے بڑے بڑے مجرم آرام سے بیٹھے ہیں، کوئی باہر بیٹھا ہوا ہے، کوئی ملک میں بیٹھا ہے‘ ایک ایسا شخص جس نے بیٹے سے تنخواہ نہیں لی اسے وزارت عظمیٰ سے فارغ کیا گیا۔ بیٹے سے تنخواہ نہ لینے والا پارٹی صدارت سے بھی فارغ اور تاحیات نااہل ہے۔ لوگوں نے اتنی عمریں گزاریں انہیں انصاف نہیں ملا۔ نوازشریف نے کہا کہ یہ نہیں کہہ سکتے کہ میں یہاں بے کار آیا ہوں میں ایئرپورٹ سے سیدھا ہسپتال آیا ہوں۔ اپنی بیگم کی مزاج پرسی کیلئے، حاضری سے استثنیٰ نہیں ملتا تو مجھے کل یہاں سے جانا پڑے گا۔ میں کورٹ کے فیصلے کی پابندی کروں گا۔ عدالتوں میں 18لاکھ مقدمات پڑے ہیں‘ یہ چھوٹی تعداد نہیں۔ لوگ عدالتوں میں دھکے کھا رہے ہیں‘ رُل رہے ہیں، کوئی پوچھنے والا نہیں۔ عدالتوں کی بنیادی ذمہ داری یہ ہے باقی سب باتیں بعد کی ہیں۔ استثنیٰ کی درخواست مسترد ہونے پر سوال کے جواب میں انہوں نے کہا زندگی میں ایسا بھی ہوتا ہے، اسی کو زندگی کے اتار چڑھاﺅ کہتے ہیں۔
نوازشریف

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...