چارسدہ (نوائے وقت رپورٹ) عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی نے چارسدہ میں ورکرز کنونشن سے خطاب میں کہا ہے کہ تحریک انصاف نے سیاست میں گالیوں اور الزام تراشی کو فروغ دیا۔ خیبر پی کے وزیراعلیٰ کٹھ پتلی سے زیادہ کچھ نہیں، یہ کرپشن کی بات کرتے ہیں جتنی ان کی کرپشن ہے تاریخ میں کسی کی نہیں دیکھی۔ تم کرپشن کی بات کرتے ہو آﺅ حلف اٹھا کر اپنے اثاثوں کا بتائیں۔ پختون قوم کے حقوق کی سیاست آباﺅ اجداد سے وراثت میں ملی۔ چیف جسٹس نے وزیراعلیٰ کی کلاس لی ہے۔ وزیراعلیٰ ہسپتالوں اور سکولوں پر چیف جسٹس کو مطمئن نہ کرسکے۔ کارکنان بلے سے پی ٹی آئی والوں کی پٹائی کریں۔ باچاخان نے کہا تھا ہماری دھرتی ہے لیکن کوئی نام نہیں۔ باچا خان نے جلسے میں کہا تھا کہ نصیحت نہیں وصیت کررہا ہوں۔ پختونوں کی قومی تحریک کا مرکز چارسدہ ہے۔ مجھ سے پوچھا جاتا ہے کہ عمران خان کے ساتھ اتحاد کا کوئی امکان ہے، ہم ان جیسے بے اعتبار شخص کے ساتھ اتحاد کیسے ممکن ہوسکتا ہے۔ عمران صبح کچھ اور شام کو کچھ بات کرتے ہیں۔ چارسدہ سانحہ 12 مئی کے وقت بھی آفتاب شیرپاﺅ وزیر داخلہ تھے۔ محمود خان اور مولانا فضل الرحمن سے پوچھتا ہوں، فاٹا کے انضمام کی مخالفت کیوں؟ پی ٹی آئی حکومت میں نیب نے وزیراعلیٰ کیخلاف کیس بنائے، حلفاً کہتا ہوں کہ ایک پائی کی کرپشن ثابت ہوئی تو پھانسی دی جائے۔ آفتاب شیرپاﺅ ہم سے حساب کا مطالبہ کرتا ہے، آفتاب شیرپاﺅ کے کرپشن کی آڈیو ٹیپ ثبوت کے ساتھ میرے پاس موجود ہے۔ آئینی ترمیم کے ذریعے صوبائی اسمبلی میں فاٹا کو نمائندگی دی جائے۔ ایم ایم اے کی ایک جماعت مسلم لیگ ن اور دوسری پی ٹی آئی کی حکومت میں شامل ہے۔ پی ٹی آئی نے سینٹ الیکشن میں مولانا سمیع الحق کو دھوکہ دیا۔
اسفند یار
پرویز خٹک جتنی کرپشن تاریخ میں نہیں دیکھی، چیف جسٹس نے کلاس لی: اسفندیار
Apr 21, 2018