جکارتہ (آن لائن) انڈونیشیا کے صوبے میں نافذ شرعی قوانین کی خلاف ورزی ثابت ہونے پر سیکس ورکرز کو سر عام کوڑوں کی سزا دی گئی۔ صوبہ آچے کے دارالحکومت بانڈا آچے میں قائم ایک مسجد کے باہر دی جانے والی اس سزا کے وقت پڑوسی ملک ملائیشیا سے آئے درجنوں سیاحوں سمیت ہزاروں کی تعداد میں مقامی افراد موجود تھے جو مجرموں پر شدید تنقید کررہے تھے۔ رپورٹ کے مطابق 3 مرد اور 5 خواتین، جن میں کالج کے طالب علم بھی شامل ہیں، کو آچے میں نافذ شرعی قوانین کی خلاف ورزی پر مجرم قرار دیا گیا تھا جس میں آن لائن سیکس کی سہولت دینا بھی شامل ہے۔ اس صوبے میں گزشتہ ہفتے نئے قوانین منظور کئے گئے تھے جس کے تحت مجرموں کو قید خانوں میں کوڑوں کی سزا دی جائے گی تاہم یہ اب تک واضح نہیں ہوا ان نئے قوانین کا اطلاق کب سے ہوگا۔
کوڑوں کی سزا