;علی ظفر نے ہمیں بھی جنسی ہراساں کیا: مزید 3خواتین کا الزام

کراچی + لاہور (نوائے وقت نیوز+ کلچرل رپورٹر) ماڈل اور گلوکارہ میشا شفیع کے بعد مزید تین خواتین کی جانب سے گلوکار اور اداکار علی ظفر پر جنسی ہراسگی کا الزام لگا دیا گیا ہے۔ ان خواتین نے سوشل میڈیا پر پیغامات میں گلوکار پر نازیبا حرکات کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ لاہور کی ایک خاتون لیکچرار نے علی ظفر پر الزام لگایا کہ گلوکار نے ان کی کزن کے زبردستی قریب آنے کی کوشش کی۔ شوبز سے وابستہ ایک میک اپ آرٹسٹ نے دعویٰ کیا کئی مواقع پر علی ظفر نے حد سے تجاوز کیا اور اخلاق سے گری گفتگو کی۔ ایک اور خاتون نے سوشل میڈیا اکا¶نٹ پر الزام لگایا ایک تقریب کے دوران علی ظفر کے ساتھ سیلفی لینے کے دوران ان سے غیراخلاقی حرکت کی گئی۔ میشا شفیع نے خاموشی توڑ کر بہادری کا کام کیا ہے۔ اداکارہ اور ماڈل عروہ حسین نے اپنے پیغام میں میشا کی حوصلہ افزائی کی۔ فلم سٹار عثمان خالد بٹ نے اسے سستی شہرت کیلئے کیا گیا ڈرامہ قرار دیا۔ ریحام خان نے میشا کی بھرپور حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا میشا ان کی طرح راک سٹار ہے جو شکاریوں کے خلاف کھڑی ہوتی ہے۔ علی ظفر کی والدہ ڈاکٹر کنول نے ردعمل میں کہا ہے کہ اب قانونی طریقے سے بات ہو گی۔ میڈیا پر آکر بات کرنا نہیں چاہتی۔ میرے نزدیک مرد اور عورت دونوں محترم ہیں۔ عورت کی طرح مرد کی بھی عزت اور فیملی ہوتی ہے۔ گلوکار عدیل برکی نے کہا ہے کہ علی ظفر اور میشا شفیع دونوں دوست ہیں۔ دونوں فنکاروں کی فلمیں ریلیز ہونے والی ہیں۔ مجھے تو یہ پبلٹی سٹنٹ لگتا ہے۔ حمیرا ارشد نے کہا ہے کہ میشا شفیع کے بقول اس کے ساتھ ایک سے زیادہ مرتبہ زیادتی ہوئی اسے پہلی دفعہ ہی پولیس کے پاس جانا چاہئے تھا۔ اسے بھی عائشہ گلالئی کی طرح کئی سال بعد پتہ چلا کہ میرے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے۔ یہ محض پبلسٹی سٹنٹ ہے۔ ادکارہ ریشم نے کہا ہے کہ میشا کو کوئی غلط فہمی ہوئی ہے۔ علی ظفر ایسا نہیں ہے۔ کاشف محمود نے کہا کہ میشا شفیع نے لفظ ہراساں کرنا استعمال کیا ہے اسے وضاحت کرنی چاہئے کہ اس کے ساتھ کس نوعیت کی ہراسمنٹ ہوئی ہے۔ دوسری جانب معروف اداکارہ عائشہ عمر نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں بھی جنسی طور پر ہراساں کیا گیا لیکن ان میں اتنی ہمت نہیں کہ وہ اس کا اظہار کر سکیں۔ عائشہ عمر نے ایک ٹی وی پروگرام میں میزبان نے اےک سوال پر بتایا کہ ایسا ہر فیلڈ میں ہوتا ہے۔ صرف شوبز میں ہی نہیںبلکہ مختلف شعبوں میں عورتوں کو ہراساں کیا جاتا ہے۔ مجھے ذاتی طور پر بھی اس تجربے سے گزرنا پڑا اور مجھے بھی کیرئر کے دوران کئی مرتبہ جنسی طور پر ہراساں کیا جا چکا ہے لیکن مجھ میں اتنی ہمت نہیں کہ میں اس کا اظہار کر سکوں۔ ہو سکتا ہے کہ کبھی مجھ میں اپنے ساتھ ہونے والی زیادتی کے اظہار کیلئے ہمت پیدا ہو جائے۔
علی ظفر/ 3خواتین

ای پیپر دی نیشن