لندن (سپورٹس ڈیسک )انگلش فٹبال کلب آرسنل کی 22 سال تک ذمہ داری سنبھالنے والے منیجر آرسین وینگر اس سیزن کے اختتام پر کلب کو خیرباد کہہ دیں گے۔فرانس سے تعلق رکھنے والے آرسین وینگر کا کلب کے ساتھ معاہدہ اگلے سال ختم ہونا تھا لیکن انھوں نے اسی سال کلب چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا۔گنرز کے نام سے مشہور کلب آرسنل انگلش لیگ میں اس وقت چھٹی پوزیشن پر ہے اور ان کی یورپ کے سب سے معتبر مقابلے چیمپئینز لیگ میں شرکت اسی صورت ممکن ہے اگر وہ دوسرے درجے کے کلبز کے مابین کھیلنے والے یورپی مقابلے یوروپا کلب میں فتح حاصل کر لیں۔اپنی منیجرشپ کے کیرئیر میں 68 سالہ آرسین وینگر نے تین بار انگلش لیگ کے مقابلے جیتے جبکہ سات بار انھوں نے ایف اے کپ میں جیت حاصل کی ہے۔پیغام میں آرسین وینگر نے کہا کہ 'میں شکر گزار ہوں اور یہ میرے لیے باعث فخر ہے کہ مجھے اتنے عرصے اس کلب کی خدمت کرنے کا موقع ملا۔ میں نے پوری ذمہ داری اور لگن سے اس کلب کو چلایا ہے۔ میں آرسنل کے چاہنے والوں کے لیے پیغام دینا چاہتا ہوں کے کلب کی اقداروں کا خیال رکھیں۔آرسنل کلب کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ وہ آرسین وینگر کے متبادل کا اعلان جلد از جلد کریں گے۔
سال 1996 میں کلب کے لیے منتخب ہونے والے آرسین وینگر نے انگلش لیگ میں کلب کی 823 میچوں میں رہنمائی کی ہے۔لیکن حالیہ برسوں میں کلب کی خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھائے جانے پر کئی مداحوں نے اس کا ذمہ دار آرسین وینگر کو ٹھیرایا اور ان کے جانے کا مطالبہ کرتے رہے جس کے لیے انھوں نے دو سالوں سے 'وینگر آو¿ٹ' کے نام سے مہم چلائی ہوئی تھی اور آرسنل کے میچوں میں میدان میں ان کے خلاف پوسٹر لے کر آتے تھے۔اس سال کلب نے اب تک کھیلے گئے 33 میچوں میں صرف 54 پوائنٹس حاصل کیے ہیں اور 11 میچز میں انھیں شکست ہوئی ہے۔سال 2003-04 کے سیزن میں آرسین وینگر کی ٹیم نے نیا ریکارڈ قائم کیا تھا جب سو سال سے زیادہ عرصے کے بعد انگلش لیگ میں کسی ٹیم نے بغیر ہارے پورا سیزن گزارا ہو۔آرسین وینگر کی اس ٹیم کو 'انونسبل' یعنی 'ناقابل شکست' کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔آرسین وینگر کے سب سے بڑے حریف اور مانچسٹر یونائیٹڈ کے سابق مینیجر سر ایلیکس فرگوسن نے ان کے جانے کے اعلان پر آرسین وینگر کے 'پیشہ وارانہ طریقے ، صلاحیت اور عزم' کو خراج تحسین پیش کیا۔26 سال تک مانچسٹر یونائیٹڈ کے منیجر رہنے والے سر ایلیکس فرگوسن نے مزید کہا کہ 'آرسین وینگر انگلش فٹبال لیگ کی تاریخ کے بہترین مینیجرز میں سے ایک ہیں اور مجھے بہت فخر ہے کہ میں نے ان کے ساتھ مقابلہ کیا اور میں ان کا ساتھی رہا ہوں اور ان کا دوست ہوں۔