اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب سے استعفے نئے صوبے کی بجائے مسلم لیگ ن سے بھاگنے کا بہانہ تھا، پیپلز پارٹی کی انتخابات میں جیت کی صورت میں بلاول بھٹو وزیراعظم کے عہدے کے امیدوار ہوں گے، میرے جیسا اپوزیشن لیڈر بھی ڈرتا ہے کہ منہ سے کوئی ایسے الفاظ نہ نکل جائیں جو عدالت کی پکڑ میں آجائیں، ہم نے پبلک اکائونٹس کمیٹی میں اب تک 320 ارب روپے کی ریکوری کی ہے۔ جمعہ کو نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں سید خورشید شاہ نے کہا کہ سیاست میں کوئی آخری دشمن اور آخری دوست نہیں ہوتا، آج کا دوست کل کا دشمن ہوسکتا ہے اور آج کا دشمن کا دوست ہوسکتا ہے ، آج کے پڑھے لکھے نوجوان گالم گلوچ کی سیاست کے پیچھے جا رہے ہیں، نگران سیٹ اپ کیلئے فیصلہ پارلیمنٹ میں حل کر لیا جائے گا، جن لوگوں کے نام ابھی تک نگران وزیراعظم کیلئے میڈیا میں آئے ہیں، میڈیا نے ان کا حشر کر دیا ہے، پیپلزپارٹی، مسلم لیگ ن، مسلم لیگ (ق)، ایم کیو ایم اور دیگر بہت سی جماعتوں نے ابھی تک نگران وزیراعظم کیلئے نام نہیں دیا، میں نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے چیف جسٹس ثاقب نثار سے ملاقات کے حوالے سے پوچھا کہ معاملات میں اصلی بات چیت کیا ہوئی اس پر وزیراعظم نے کہا کہ ایسی کوئی خاص بات نہیں ہے، اس پر میں نے کہا کہ جب بات چھپائی جاتی تو شکوک وشبہات بڑھ جاتے ہیں۔