خضدار ( نامہ نگار) ٹیچنگ ہسپتال خضدار کا شعبہ خواتین بیوٹی پارلر اور کشیدہ کاری سینٹر بن گیا۔ بلوچستان کا دوسرا بڑا ہسپتال ٹیچنگ ہسپتال خضدار مکمل طور غیر فعال ہے اس شعبہ میں خواتین ڈاکٹرز اور نرس سٹاف کی جانب سے مریضوں کے چیک کرنے ان کے لئے ادویات کی تجویز کے بجائے ان کو کہا جاتا ہے وہ پرائیویٹ ہسپتال آجائیں جبکہ ہسپتال میں موجود ایک خاتون اہلکار تو مریضوں کو بتاتی ہے یہاں پر ان کا صحیح علاج نہیں ہوگا اس لئے وہ ہسپتال کے قریب میرے ذاتی کلینک آجائیں وہاں پر ان کا بہتر علاج ہوگا سرکاری ہسپتال میں چیکنگ ٹیسٹنگ کی مطلوبہ سہولت موجود نہیں ہے خود ڈاکٹرز اور عملہ اپنے فرئض منصبی سے بے خبر ہوکر کشیدہ کاری کے مشغلہ میں اپنی وقت گزار کر گھر واپس چلے جاتے ہیں۔