لندن (این این آئی)سابق وزیراعظم نواز شریف نے احتساب عدالت سے استثنیٰ کی درخواست مسترد ہونے پر کہا ہے کہ زندگی میں ایسا بھی ہوتا ہے۔ صحافیوں کی جانب سے استثنیٰ کی درخواست مسترد ہونے سے متعلق سوال پر سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ زندگی میں ایسا بھی ہوتا ہے اور اسی کو زندگی کے اتار چڑھاو¿ کہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کبھی کبھی ساری مشکلات ایک ساتھ ہی آجاتی ہیں۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ ساری دنیا جانتی ہے بڑے بڑے مجرم آرام سے بیٹھے ہیں، کوئی باہر بیٹھا ہوا ہے اور کوئی ملک میں بیٹھا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک ایسا شخص جس نے بیٹے سے تنخواہ نہیں لی اسے وزارت عظمیٰ سے فارغ کیا گیا ¾بیٹے سے تنخواہ نہ لینے والا پارٹی صدارت سے بھی فارغ اور تاحیات نااہل ہے۔انہوںنے کہاکہ یہ نہیں کہہ سکتے کہ میں یہاں بیکار آیا ہوں، میں ایئرپورٹ سے سیدھا اپنی بیگم کی مزاج پرسی کےلئے ہسپتال آیا ہوں۔عدالت کے فیصلے کی پابندی کروں گا اور حاضری سے استثنیٰ نہیں ملتا تو مجھے پرسوں یہاں سے جانا پڑےگا۔عدالتوں میں 18 لاکھ مقدمات پڑے ہیں اور یہ چھوٹی تعداد نہیں ہے، لوگ عدالتوں میں دھکے کھا رہے ہیں اور ر±ل رہے ہیں لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔نواز شریف نے کہا کہ ڈاکٹر سے اجازت کے بعد کلثوم نواز کو ویک اینڈ پر گھر لے جا رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اگر بیگم کلثوم نواز کے جسم میں کینسر دوبارہ پھیلا تو ان کی سرجری کرنی پڑےگی۔
نواز شریف
کبھی کبھی ساری مشکلات ایک ساتھ ہی آجاتی ہیں عدالت کے فیصلے کی پابندی کروں گا نواز شریف
Apr 21, 2018