ملتان (سپیشل رپورٹر) جنو بی پنجاب صوبہ محاذ کے رہنما وسابق رکن قومی اسمبلی رانا قاسم نون نے کہا ہے کہ جو سیاسی جماعت جنوبی پنجاب کو انتظامی بنیادوں پر صوبہ بنانے کی تحریری یقین دہانی کرائے گی آئندہ الیکشن اسی کے پلیٹ فارم سے لڑیں گے۔ پنجاب اسمبلی میں جنو بی پنجاب صوبہ محاذ کے دو ارکان نے الگ صوبے کی قرارداد جمع کرا دی ہے۔ ن لیگ سمیت جو بھی صوبے کی حمایت کرے گا ہم اسے ویلکم کریں گے آج بھی سرائیکی جماعتوں اور خاص طور پر ڈیرہ اسماعیل خان اور ٹانک کے لوگوں سے مذاکرات کے لئے تیار ہیں گنے،کپاس اور گندم کا کاشتکار تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے ستم یہ ہے کہ مستعفی ہونے والے جنو بی پنجاب صوبہ محاذ کے اراکین اسمبلی کے حلقوں کے ترقیاتی فنڈز بھی روک لئے گئے ہیں لیکن ہم گھبرانے والے نہیں ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا رانا قاسم نون نے مزید کہا کہ ماضی میں پیپلز پارٹی کی حکومت نے صوبے کا صرف نعرہ لگایا اور معاملہ صرف قراردادوں کی حد تک رہا نہ تو سرائیکی بینک بنا اور نہ ہی سرائیکی یونیورسٹی بنی سینٹ میں پیپلز پارٹی کی اکثریت ہونے کے باوجود علیحدہ صوبے کا بل پاس نہ ہوا 2013ء کے الیکشن میں ن لیگ نے جنوبی پنجاب صوبے کا لالی پاپ دیا لیکن یہ وعدہ بھی پورا نہ ہوا گزشتہ سال گورنر پنجاب نے ملتان میں صوبے کا منی سیکرٹریٹ قائم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کرایا لیکن وہ بھی پایہ تکمیل تک نہ پہنچ سکا۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ جنو بی پنجاب انتظامی بنیادوں پر بنایا جائے تاکہ ہماری زراعت ترقی کرے ہم لسانی صوبہ نہیں وسیب کی خوشحالی کے لئے صوبہ چاہتے ہیں اس وقت مختلف سیاسی جماعتوں سے مذاکرات جاری ہیں پیر پگاڑا اور مخدوم شاہ محمود قریشی سے بھی مذاکرات ہو ئے ہیں صوبہ نہ بننے کی ذمہ داری سیاستدانوں پر بھی عا ئد ہوتی ہے ۔
جنوبی پنجاب صوبہ محاذ کے ارکان اسمبلی کے فنڈز روک لئے گئے: رانا قاسم نون
Apr 21, 2018