لاہور(حافظ محمد عمران/نمائندہ سپورٹس) پاکستان کرکٹ بورڈ میں جوڑ توڑ عروج پر ہے۔ کوئٹہ میں گورننگ بورڈ کے اجلاس میں قرارداد پیش کرنے والے پانچ اراکین میں سے ایک رکن نے اپنی وفاداری تبدیل کرتے ہوئے بورڈ سے رجوع کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق لاہور ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر شاریز خان روکھڑی گورننگ بورڈ کے ساتھیوں کو چھوڑ کر پاکستان کرکٹ بورڈ سے جا ملے ہیں۔ انکی بورڈ آفیشلز سے ہونیوالی لمبی ملاقات کام نے دکھایا ہے۔ شاریز خان روکھڑی نے بورڈ حکام کے سامنے کوئٹہ میں ہونیوالے گورننگ بورڈ اجلاس میں پیش کردہ قرارداد کو غلطی قرار دیتے ہوئے دوبارہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ مل کر کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق سیالکوٹ ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر نعمان بٹ، فاٹا ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر کبیر خان اور کوئٹہ ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر شاہ دوست گورننگ بورڈ میں پیش کردہ قرارداد اور اپنے موقف قائم ہیں۔ کے آر ایل کے محمد ایاز کے بارے میں بھی موقف بدلنے کی اطلاعات ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ بھی شاریز خان روکھڑی کی طرح بورڈ میٹنگ میں پیش ہونیوالی قرارداد سے پیچھے ہٹ رہے ہیں۔ نعمان بٹ کی معطلی کے فیصلے کے بعد فریقین میں جوڑ توڑ عروج پر ہے۔ذرائع کے مطابق گورننگ بورڈ کے رکن نعمان بٹ اور ان کے دو ساتھی ارکان ملک بھر کے منتخب نمائندوں سے رابطوں میں ہیں۔ وہ ایسوسی ایشن کے نمائندوں کو ساتھ ملا کر کرکٹ بورڈ کو دباؤ میں لانے کی کوشش کریں گے۔ دوسری طرف بورڈ حکام نعمان بٹ کے علاوہ دیگر اراکین کو توڑنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ بورڈ کے مختلف اہم عہدے دار بورڈ آف گورنرز کے اتحاد کو ختم کرنے اورنعمان بٹ کو تنہا کرنے کی حکمت عملی پر کام کر رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کرکٹ بورڈ کا لیگل ڈیپارٹمنٹ دیگر اراکین کے خلاف قانونی کارروائی پر غور کر رہا ہے۔بورڈ عہدیداران آئین کی خلاف ورزیوں کو چھپانے کے لیے مختلف اہم حکومتی شخصیات کو غلط معلومات فراہم کر رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر انٹرنیشنل ذاکر خان بھی اس سلسلہ میں خاصے متحرک ہیں۔ موجودہ سیاسی صورتحال اور احسان مانی کی کمزور انتظامی صلاحیتوں کے پیش نظر ذاکر خان کردار مستقبل میں مزید اہم ہونے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر انٹرنیشنل ذاکر خان گورننگ بورڈ اراکین سے رابطہ کر کے انہیں موقف سے ہٹنے اور پی سی بی کے ساتھ تعاون کرنے پر مائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کرکٹ بورڈ حکام کی طرف سے بورڈ اراکین کو تعاون نہ کرنے پر مشکل مستقبل کا خاکہ بھی دکھایا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق موجودہ ڈائریکٹر ڈومیسٹک ہارون رشید نے چند روز قبل ریجنل صدور سے کہا تھا کہ کرکٹ بورڈ محکموں کی کرکٹ کے ساتھ ساتھ ریجنز کو بھی ختم کر رہا ہے۔ موجودہ ڈائریکٹر ڈومیسٹک کو دو ہزار سولہ ورلڈ ٹونٹی ٹونٹی چیمپئن شپ میں قومی ٹیم کی ناکامی کے بعد سلیکشن کمیٹی کے سربراہ کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا وہ کافی جدوجہد کے بعد دوبارہ بورڈ میں ملازمت حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے تھے۔ موجودہ ڈائریکٹر انٹرنیشنل کو بھی سابق انتظامیہ نے ڈائریکٹر کے عہدے سے ہٹا دیا تھا تاہم تحریک انصاف کی حکومت بننے کے بعد انہیں دوبارہ اس عہدے پر بحال کر دیا گیا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اہم عہدوں پر بھاری معاوضوں پر نئی تعیناتیوں کی وجہ سے کرکٹ بورڈ کو اندرونی سطح پر بھی مسائل کا سامنا ہے۔