ماسکو ( آن لائن )امریکا کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ امریکی کرنسی ڈالرکا ناقابل بھروسہ ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ امریکی سخت اقدامات کے نتیجے میں دنیا میںابھری ہے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے بین الاقوامی کونسل برائے تعاون و سرمایہ کاری کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔انھوں نے کہا کہ روسی وزیر اعظم میدیدوف اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ عالمی سطح پر ڈالر سے چھٹکارے کا جو ماحول بن رہا ہے اس میں اضافہ ہوگا کیونکہ کاروبار کے لیے استحکام بہت اہم ہے۔انھوں نے کہا کہ ہم اجتماعی تعمیری خارجہ پالیسی کے لیے کوشاں ہیں جس سے بیرونی شراکت داروں کے ساتھ باہمی مفاد کی بنیاد پر تعاون کے لیے مثبت ماحول فراہم ہوسکے گا،تاہم جھوٹے بہانوں کے تحت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو نظر انداز کرکے لگائی جانے والی یکطرفہ پابندیاں اس عمل کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اکثر پابندیاں ایک ملک کے دوسرے کے خلاف غلط سیاسی رویے کے جھوٹے بہانوں کے ذریعے لگائی جارہی ہیں جو کہ غلط اقدام ہے، اس سے تجارتی جنگ جیسے مسائل سامنے آتے ہیں۔سرگئی لاوروف نے کہا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ امریکی ڈالر کے خلاف براہ راست اقدامات جن پر کافی وقت لگے گا، اس پر منفی اثر مرتب کریںگے،ہرکوئی سمجھتا ہے کہ عالمی مارکیٹس پر لگائی گئی موجودہ پابندیوں کے باعث ان کا عدم تحفظ امریکی اثر کے باعث ہے۔اس کے نتیجے میں کئی ممالک بالخصوص فرانس اور جرمنی کی کمپنیوں کو بین الاقوامی اور ان کے اپنے قوانین کے اندر رہتے ہوئے ایران کے ساتھ تعاون کے باعث اربوں ڈالر کے نقصانات اٹھانے پڑے۔
ڈالرکا ناقابل بھروسہ ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ امریکی سخت اقدامات کے نتیجے میںابھرا ہے، روس
Apr 21, 2019