بھارت کرونا وائرس کو مقبوضہ کشمیرمیں خوف و ہراس پھیلانے کیلئے استعمال کر رہا ہے

لندن/ برسلز (اے پی پی) کوویڈ 19کشمیر کانفرنس کے اختتام پر جاری ایک مشترکہ بیان میں کشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کی قراردادوں پر عمل درآمد کے علاوہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کی 2018 اور 2019 کی رپورٹوں میں پیش کی جانیوالی سفارشات پر عمل درآمد پرزوردیاگیا ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کانفرنس کا اہتمام یورپی پارلیمنٹ میں کشمیر کے بارے میں کل جماعتی گروپ اور آر گنائزیشن آف کشمیر کولیشن نے برسلز اور لندن سے بیک وقت ویڈیو لنک کے ذریعے کیا تھا۔کانفرنس میں سیاست دانوں ، ماہرین تعلیم ، ماہرین قانون ، انسانی حقوق کے علمبرداروں اور صحافیوںنے شرکت کی ۔ اس موقع پر مقررین نے کہاکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میںخوف و ہرا س کا ماحول قائم کرنے کیلئے کورونا وائرس کی وبا کو استعمال کر رہا ہے ۔ بیان میں کہاگیا ہے کہ اس مہلک وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں تمام دیگر مسائل اور معاملات پس منظر میں چلے گئے ہیں ۔ لہذا ، ہمیں موجودہ بحرانی صورتحال میں کشمیری حریت قیادت کو نظربند کرنے اور سول سوسائٹی کا مورال کم کرنے کے ذریعے کشمیری عوام کی آواز کمزور کرنے کے قابض انتظامیہ کے اقدامات پر گہری تشویش ہے ۔ بیان میں تشویش ظاہر کی گئی کہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کیلئے بھارتی آئین میںتبدیلیاں کی گئی ہیں تاکہ مقبوضہ علاقے کی مسلم اکثریتی شناخت کو تبدیل کرنے کیلئے وہاں آبادی کا تناسب بگاڑا جاسکے ۔ یورپی رکن پارلیمنٹ پروفیسر کلاس بوچنر مذکورہ مشترکہ بیان کو اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل، یورپی کمیشن کے صدر ، اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق ، یورپی پارلیمنٹ کے صدر ، اسلامی تعاون تنظیم کے سکریٹری جنرل ، اوربھارت اور پاکستان کے وزرائے اعظموں کوبھجوانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن