اسرائیلی سیاست میں اہم پیشرفت،نیتن یاھو اور بینی گینٹز مخلوط حکومت کی تشکیل پر متفق

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور ان کے حریف اور پارلیمنٹ کے اسپیکر جنرل ریٹائرڈ بینی گینٹزنے ملک میں جاری بدترین سیاسی بحران کا خاتمہ کرتے ہوئے مخلوط قومی حکومت تشکیل دینے پر اتفاق کیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق لیکوڈاور بلیو وائٹ کے مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو نےبینی گینٹز کے ساتھ عبوری قومی حکومت بنانے کے معاہدے پر دستخط کیے۔اس معاہدے سے اسرائیل میں ایک سال سے جاری سیاسی تعطل کا خاتمہ اور قومی حکومت کے قیام کی راہ ہموار ہوگی۔ گذشتہ ایک سال کے دوران کنیسٹ کے تین بار انتخابات ہوئے ہیں مگر کوئی گروپ حکومت کی تشکیل میں کامیاب نہیں ہوسکا۔اپریل 2019 اور ستمبر 2019 میں کنیسٹ کے انتخابات میں کسی جماعت کو واضح اکثریت کے ساتھ برتری حاصل نہیں ہوئی۔دومارچ کو ہونے والے انتخابات میں بھی حکومت سازی کا عمل تعطل کا شکا رہا ہے۔ نیتن یاہو اور گینٹز نے گذشتہ ماہ کے آخر میں فوری طور پر کرونا وائرس کے بحران سے نمٹنے کے لئے عبوری حکومت تشکیل دینے پر زور دیا تھا۔ہفتوں کے مذاکرات کے بعد دونوں فریقوں نے معاہدے کا اعلان کیا۔ اگر دونوں بڑی جماعتیں اس بار بھی مذاکرات میں ناکام رہتیں تو اسرائیل میں ایک اور عام انتخابا کی راہ ہموار ہوجاتی۔معاہدے کی شرائط کا فوری طور پر اعلان نہیں کیا گیا ، لیکن اسرائیلی میڈیا نے بتایا کہ نیتن یاہو اور گینٹز باری باری وزارت عظمی کے منصب پر فائز رہیں گے۔ پہلے تین سال نیتن یاھو کو وزارت عظمی کا قلم دان سونپا جائے گااوراگلے دوسال گینٹزعہدہ سنبھالیں گے ۔

ای پیپر دی نیشن