معروف گلوکارہ اقبال بانو کو بچھڑے 11 برس بیت گئے

ماضی کی معروف گلوکارہ اقبال بانو کو بچھڑے 11 برس بیت گئے اور 21اپریل کو ان کی گیارہویں برسی منائی گئی۔ اپنے وقت کی نامور گلوکارہ اقبال بانو 27 اگست 1935 کو دہلی میں پیدا ہوئیں، فنی کیرئیر کا آغاز نیم کلاسیکل گانوں سے کیا اور بہت جلد فلم انڈسٹری کی ضرورت بن گئیں۔اقبال بانو کو کم عمری سے ہی موسیقی میں دلچسپی تھی، یہی وجہ تھی کہ انہوں نے بچپن ہی میں دہلی گھرانے کے استاد چاند خان سے کلاسیکل موسیقی سیکھنا شروع کی، ان کے فلمی گیتوں میں ترنم اور رچاو ان کے گانوں کی پہچان ہے۔اقبال بانو 80 کی دہائی میں جنرل ضیاء الحق کے دور حکومت میں اس وقت ایک متاثر کن شخصیت بن کر سامنے آئیں جب انہوں نے حکومت کی جانب سے پابندی عائد کیے جانے والے گانے گائے۔انہوں نے فروری 1985 میں فیض احمد فیص کی غزل ’ہم دیکھیں گے‘ کو اپنی اواز میں گنگنایا جو آج بھی لوگوں کے سماعتوں میں رس گھولتی ہے۔اقبال بانو کو 7 اکتوبر 1974 کو حکومت پاکستان کی جانب سے ’تمغہ حسنِ کارکردگی ‘ سے بھی نوازا گیا۔اپنی خوبصورت آواز کا جادو جگانے والی گلوکارہ اقبال بانو 74 سال کی عمر میں اپریل 2009 کو دنیائے فانی سے کوچ کر گئیں لیکن ان کی آواز مداحوں کو آج بھی بے چین کر دیتی ہے۔

ای پیپر دی نیشن