حیدرآباد (نامہ نگار) حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے صدر دولت رام لوہانہ نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے شرح سود میں 2 فیصد کمی کے فیصلے کو اچھا اقدام قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اس کا اطلاق فوری طور پر کیا جائے ورنہ یکم اپریل 2020ء سے اعلان کردہ پالیسی کے تحت تاجرواور صنعتکاروں کی جانب سے لیے گئے قرضوں پر کوئی ریلیف نہیں مل سکے گا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ شرح سود میں مزید کمی اور اِس کے فوائد اسمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزز تک بڑھانے کی ضرورت ہے۔ اَب تک جو مانیٹرنگ پالیسیاں تشکیل دی گئیں ہیں اُن سے کارپوریٹ کلاس تو فیضیاب ہوتی رہی ہے اور چھوٹے تاجر اور صنعتکار کم ہی فائدہ اٹھا پائے ہیں۔ جبکہ اسمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزز ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی اور زر مبادلہ حاصل کرنے کا بہت بڑا ذریعہ ہے۔ کورونا وائرس کے سبب موجودہ بحران میں اسمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزز سے وابستہ انڈسٹری کی کمر توڑ کے رکھ دی ہے۔ اگر ایس ایم ایز کو قرضہ جات نہ دیئے گئے تو اِس سے وابستہ سرمایہ کار بالکل تباہ ہو کر رہ جائیں گے۔ انہوں نے مزید مطالبہ کیا کہ شرح سود کو مزید کم کرکے 5 فیصد کر دیا جائے کیونکہ دنیا بھر کے ترقی یافتہ ممالک شرح سود صفر فیصد تک لے آئے ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم پاکستان عمران خان اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر رضا باقر سے نظر ثانی کا مطالبہ کیا ہے کہ شرح سود 5 فیصد کر دی جائے اور اس کو اسمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزز کے لیے آسان بنایا جائے۔