آئی اے رحمان جیسے ہیروز کیلئے تاریخ ہمیں خود لکھنا ہوگی، مقررین

اسلام آباد(نا مہ نگار)ملک کے ممتاز صحافی دانشور اور استاد آئی اے رحمان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے مقررین کا کہنا ہے کہ انکی لکھی ہوئی تحریروں کو کتابی شکل میں نوجوان نسل کے سامنے لایا جانا چاہیئے اور انہیں اپنے شعبے میں بے پناہ خدمات کے صلے میں پاکستان کا سب سے بڑا سول اعزاز نشان پاکستان دیا جانا چاہیئے، وہ سب سے بڑے جموریت پسند انسان تھے، آئی اے رحمان جیسی شخصیت صدیوں میں صرف ایک بار ہی پیدا ہوتی ہے، پیلپز پارٹی کے سینئر راہنما فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ آئی اے رحمان ایک قد آور شخصیت کے مالک تھے، وہ ایک ایسے سایہ دار اور پھلدار درخت کی مانند تھے جن کے سائے اور پھل سے ہر کسی نے استفادہ حاصل کیا، ان کے علم کا ذخیرہ ہم سب کیلئے تھا، انکی خاصیت تھی کہ جو بھی انکے ساتھ آیا وہ یہی سمجھتا ہے کہ رحمان میرے ہیں، ممتاز شاعر ادیب اور مصنف کشور نائید کا کہنا ہے کہ آئی اے رحمان درویش یا صوفی تو نہیں تھے مگر وہ دلوں کا حال جانتے تھے، سینیئر صحافی اور پی ایف یو جے سیکرٹری جنرل ناصر زیدی کا کہنا تھا کہ آئی اے رحمان جیسی شخصیت صدیوں میں صرف ایک بار ہی پیدا ہوتی ہے، ممتاز سماجی کارکن فرزانہ باری کا کہنا ہے کہ آئی اے رحمان کے بارے میں بات کرنے سے لفظ چھوٹے اور بے معنی لگتے ہیں، وہ ایک انسان دوست شخص تھے، آئی اے رحمان جیسے ہیروز کیلئے تاریخ ہمیں خود لکھنی ہوگی، شہید بھٹو فاونڈیشن کے زیراہتمام نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے مقررین کا کہناتھا کہ آئی اے رحمان کی شخصیت کے اندر تضاد نہیں تھا، دوسروں سے انتہائی اپنائیت سے ملتے تھے اور عزت دیتے تھے، انکی لکھی ہوئی تحریروں کو کتابی شکل میں نوجوان نسل کے سامنے لایا جانا چاہیئے اور انہیں اپنے شعبے میں بے پناہ خدمات کے صلے میں پاکستان کا سب سے بڑا سول اعزاز نشان پاکستان دیا جانا چاہیئے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...