اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) حکومت نے پٹرول بحران پر انکوائری رپورٹ جار کر دی۔ رپورٹ وفاقی کابینہ کی منظوری سے جاری کی گئی۔ انکوائری کمیشن نے پٹرول بحران کو مصنوعی قرار دیدیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اوگرا اپنی ذمہ داریوں سے غافل رہی۔ ایکٹ آف پارلیمنٹ کے ذریعے اوگرا کو تحلیل کرنے کی سفارش کی گئی۔ رپورٹ میں سیکرٹری پٹرولیم ڈویژن‘ ڈی جی آئل پٹرولیم ڈویژن اور افسر پٹرولیم ڈویژن عمران ابڑو کیخلاف کارروائی کی سفارش کی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ عمران ابڑو اور ان کا سٹاف افسران بالا کے حکم پر عملدرآمد کرتے رہے۔ پٹرول کی قیمتیں بڑھنے تک کمپنیوں نے ذخیرہ کیا یا سپلائی کم کی۔ بیس روز تک تیل ذخیرہ نہ کرنے کی غفلت نظرانداز نہیں کی جا سکتی۔ کمپنیوں سے 20 روز تک تیل ذخیرہ نہ کرانا اوگرا کی ناکامی ہے۔ رپورٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین ماہانہ بینادوں پر کرنے کی سفارش کی گئی۔ کمیشن نے پٹرولیم ڈویژن میں مانیٹرنگ سیل قائم کرنے کی سفارش کی۔ کمیشن نے اوگرا‘ پٹرولیم ڈویژن‘ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں پر ذمہ داری ڈال دی۔ ذخیرہ اندوزی سے ملک میں پٹرول بحران پیدا ہوا۔ عالمی سطح پر قیمتوں میں کمی کو بحران میں تبدیل کیا گیا۔ پٹرولیم ڈویژن میں ڈی جی آئل کی تعیناتی غیرقانونی طور پر کی گئی۔ کمیشن نے اوگرا میں چیئرپرسن اور ممبران کی تعیناتی پر سوالات اٹھا دیئے۔