لودھراں (خبر نگار ), ڈسٹرکٹ ہسپتال میں مریضوں کے لیے بنائے گئے کاونٹرز پر عملہ سست روی سے کام کرنے لگے کروڑوں روپے سے بننے والے ہسپتال میں بلڈ پریشر چیک کرانے کی سہولت بھی ناپید مریضوں کے لیے جدید طبی سہولیات ایک خواب بن کر رہ گئی مریضوں کو ٹوکن دینے کے ساتھ بلڈ پریشر اور ٹمپریچر چیک کرنے کی بھی ہدایات ہیں مگر کسی بھی مریض کا بلڈ پریشر کاؤنٹر پر چیک نہیں کیا جاتا چار سے پانچ لوگ پہلی پرچی دینے والے کاونٹرز میں موجود ہونے کے باوجود آنے والے افراد کو صرف ایک ہی کمپیوٹر سے سلپ جاری کی جاتی ہے جبکہ دیگر ملازمین خوش گپیوں میں مصروف نظر آتے ہیں گزشتہ روز بھی آؤٹ ڈور میں ٹوکن کاؤنٹر کے پاس پرچی لینے والا مریض انتظار میں کھڑے کھڑے فرش پر گر گیا جسے اس کے ساتھ آئے ہوئے دوست نے دوبارہ کھڑا کیا اور پرچی لیے بغیر اسے بنچ پر شفٹ کیا جبکہ اسی کیبن میں چار سے پانچ لڑے پرچی دینے کے لیے موجود تھے لیکن پرچی ایک ہی نوجوان دے رہا تھا اور باقی سب آرام سے بیٹھے باتیں کر رہے تھے ذرائع سے معلوم ہوا ھے کہ پرچی والے کاؤنٹر پر آنے والے مریضوں کا بلڈ پریشر چیک کرنے کے لیے بی پی آپریٹر بھی رکھ دیے گئے ہیں لیکن وہاں پر کسی بھی مریض کا بلڈ پریشر چیک نہیں کیا جاتا اور اگر کوئی مریض کہ کر بی پی چیک کراتا ہے تو عملہ بغیر سٹیتھو سکوپ کے چیک کر کے فرضی پرچی ہاتھ میں دے دیتا ہے غلط بی پی درج ہونے کی وجہ سے ڈاکٹر غلط میڈیسن لکھ دیتا ہے مریض کا مرض کا پتہ نہیں چلتا اور وہ ایڑیاں رگڑ کر جان دے دیتا ہے عوامی سماجی حلقوں نے ڈپٹی کمشنر عمران قریشی سی ای او ایم ایس ڈسٹرکٹ ہسپتال سے مطالبہ کیا ھے کہ کاونٹرز پر موجود عملہ کو ڈیوٹی بہتر انداز میں کرنے کا پابند کریں۔