لاہور+اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+نامہ نگار) قومی احتساب بیورو (نیب)، لاہور نے2018ء سے 2020ء کے دوران نیب آرڈیننس کے سیکشن 10 کے تحت 43 مجرموں کو سزا دلوائی اور ان سے اربوں روپے وصول کر کے قومی خزانہ میں جمع کئے گئے۔ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے نیب ہیڈکوارٹرز میں نیب لاہور کی کارکردگی سے متعلق ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔ جس میں 2018ء سے 2020ء کے دوران نیب لاہور کے مقدمات میں سزا کی شرح کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے دوران ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور میجر (ر) شہزاد سلیم نے بتایا کہ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی دانشمندانہ قیادت میں نیب لاہور نے 2018ء میں نیب آرڈیننس کے سیکشن 10 کے تحت 28 مجرموں کو سزا دلوائی اور ان سے 1180.442 ملین روپے وصول کئے گئے۔ محمد طاہر خان کے خلاف مقدمہ میں احتساب عدالت نے ان کو 21 اپریل 2020ء میں سزا سنائی۔ محمد اعظم چشتی و دیگر کے خلاف مقدمہ میں ملزمان محمد اعظم چشتی، محمد ذیشان علی، عامر شفیق اور عامر عباس کو 23.06.2018 کو احتساب عدالت نے تمام ملزمان کو الگ الگ 43.04 ملین روپے کے جرمانہ کی سزا سنائی۔ محمد اعظم چشتی و دیگر کے خلاف مقدمہ میں ملزمان محمد اعظم چشتی، محمد ذیشان علی، عامر شفیق اور عامر عباس چوہدری کو 23.06.2018 کو احتساب عدالت نے ہر ملزم کو الگ الگ 1.196 ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔ ظل باجاالدین کو 23.06.2018 کو احتساب عدالت نے 32.311 ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔ ملزم محمد عامر ندیم کو 23.06.2018 کو احتساب عدالت نے 11.685 ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔ نجم الثاقب کو 23.06.2018 کو احتساب عدالت نے 118.27 ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔ ملزم عبد الرحمن کو 31.10.2018 کو احتساب عدالت نے 28.52 ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔ یعقوب لونہ و دیگر کے خلاف مقدمہ میں ملزمان میاں غلام علی، یعقوب لونہ، ذکاء اللہ بھٹی، احمد شاہ، اسد علی اور ریاض بھٹی کو 20.11.2018 کو احتساب عدالت نے ہر ملزم کو الگ الگ 58.145 ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے ڈی جی نیب لاہور میجر (ر) شہزاد سلیم کی قیادت میں نیب لاہور کی کارکردگی کو سراہا۔
چیئرمین نیب کی زیر صدارت اجلاس2018-20 ،43 مجرموں کو سزا، اربوں کی ریکوری
Apr 21, 2021