اسلام آباد (نامہ نگار) پارلیمنٹ کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس گزشتہ روز چیئرمین کمیٹی رانا تنویر حسین کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس کے آغاز میں وفات پانے والے رکن کمیٹی اقبال محمد علی کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی، اجلاس میں ایک نجی کمپنی کی گاڑیوں سے متعلق معاملے پرایف بی آر حکام کی جانب سے بریفنگ دی گئی۔ ایف بی آر حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ اپریل 2020ء سے ان کی امپورٹس آئیں، کل ان کی 11ہزار 223 گاڑیاں آئی ہیں اور انہوں نے ڈیوٹی سٹینڈرڈ ریٹ پر دی ہیں، 36 ارب رو پے کے ڈیوٹی ٹیکسز جمع کروائے ہیں، اس کمپنی سے متعلق اخبار میں کالم چھپاکہ گاڑیاں انڈر انوائسڈ ہورہی ہیں، رانا تنویر حسین نے کہا کہ آپ اس کی تہہ تک پہنچیں، پتہ چلنا چاہئے کہ کیا گڑبڑ ہوئی ہے۔ رکن کمیٹی خواجہ آصف نے کہا کہ یہ ساری حکومتوں کے ساتھ فٹ ہیں، ہماری اس حکومت میں وزیر اعظم کی حلف برداری کی تقریب میں بھی آئے ہوئے تھے۔ اس کمپنی کی گاڑیوں کا وزیراعظم ہائوس کے پورچ کے اندر افتتاح ہوا ہے، یہ تین بھائی ہیں، علیحدہ علیحدہ سیاسی جماعتوں کے ساتھ فٹ ہیں۔ کمیٹی نے چیئرمین ایف بی آر کو معاملے کی انکوائری کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے ایک مہینے میں رپورٹ طلب کر لی۔ کمیٹی نے پٹرولیم ڈویژن سے متعلق ایک آڈٹ اعتراض بھی نمٹا دیا۔