نئی دہلی (انٹر نیشنل ڈیسک) مودی سرکار نے مسلمان دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے حکم کے خلاف نئی دہلی میں مسلمانوں کے گھر اور مسجد کے قریب بنی دکانیں گرا دیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق مقامی انتظامیہ نے انتہا پسندوں سے مل کر چالیس سال قبل تعمیر کئے گئے مسلمانوں کے گھروں اور مسجد کے گیٹ اور قریب بنی دکانوں کو تجاوزات قرار دیتے ہوئے ان پر بلڈوزر چلا دیئے۔ بھارتی سپریم کورٹ نے گھروں اور دکانوں کو مسمار نہ کرنے کا حکم دیا تھا۔ مسلمانوں کے گھروں اور دکانوں کو مقامی ہندو انتہا پسند رہنماؤں کے حکم پر گرایا جا رہا ہے۔ مسلمانوں کو گھروں اور دکانوں سے سامان نکالنے کا بھی موقع نہیں دیا گیا۔نئی دہلی میں پرتشدد واقعات کے بعد مساجد کی ڈرونز کے ذریعے نگرانی شروع کر دی گئی ہے۔ سعودی نشریاتی ادارے کے مطابق جہانگیر پوری میں پولیس نے ڈرونز کے ذریعے جامع مسجد اور مسجد حوض قاضی کے علاقوں کی نگرانی شروع کر دی ہے۔
گھر مسمار