پشاور+مظفرآباد (نوائے وقت رپورٹ+ نامہ نگار) خیبر پی کے کی ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق صوبے میں بارشوں کے باعث مختلف حادثات میں اب تک 63 افراد جاں بحق اور 72 افراد زخمی ہو گئے۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق جان بحق افراد میں 33 بچے 14 مرد اور 12 خواتین شامل ہیں، مجموعی طور پر دو ہزار 883 مکانات کو نقصان پہنچا جس میں 436 گھروں کو مکمل جبکہ 2 ہزار 447 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔ صوبائی حکومت کی جانب سے متاثرین کی مالی امداد اور دیگر امدادی سرگرمیوں کیلئے گیارہ کروڑ روپے جاری کئے گئے ہیں۔ صوبائی ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق بارشوں کا سلسلہ 21 اپریل تک وقفے وقفے سے جاری رہنے کا امکان ہے اور پی ڈی ایم اور تمام متعلقہ اداروں کی جانب سے بارشوں سے متاثرہ اضلاع میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ خیبر پی کے حکومت نے شدید بارشوں کے پیش نظر صوبے میں 30 اپریل تک ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ دریں اثناء کوئٹہ سے آئی این پی کے مطابق پاک فوج اور ایف سی بلوچستان (نارتھ) کی سول انتظامیہ کے ہمراہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں سیلاب کے پیش نظر امدادی کارروائیاں جاری۔ چمن، نوشکی اور قلعہ عبداللہ کے نواحی علاقوں سے مشینوں کے ذریعے پانی کا اخراج جاری ہے۔ لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے،سیلاب زدگان میں پکا ہوا کھانا تقسیم کیا جا رہا ہے۔ سیلاب زدگان کی مددکیلئے چمن کے علاقے زرقوم کلی میں ایف سی بلوچستان کی جانب سیفری میڈیکل کیمپ قائم کر دیا گیا ہے۔مظفرآباد سے نامہ نگار کے مطابق آزادکشمیرمیں شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے 7 اضلاع کی مرکزی اور رابطہ سڑ کیں بند ہو گئیں۔ دارالحکومت مظفرآباد کو اسلام آباد اور ایبٹ آباد سے ملانے والی دونوں مرکزی شاہرات بندش سے مسافر اور سیاح محصور مریضوں کی ایبٹ آباد اور راولپنڈی اسلام آباد منتقلی رک گئی۔ مظفرآباد اور خیبر پی کے کو ملانے والی شاہراہ لوہار گلی کے مقام سے 4 روز سے جبکہ مظفرآباد اور اسلام آباد کو ملانے والی مین شاہراہ کوہالہ کے قریب لینڈنگ کے باعث ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند ہو چکی ہے۔
بارشیں، کے پی کے میں جاں بحق افراد کی تعداد 63 ہو گئی، بلوچستان: پاک فوج او ر ایف سی کی امدادی کارروائیاں
Apr 21, 2024