اسلام آباد کو بیلسٹک میزائل کے آلات دینے کا الزام، 4 کمپنیوں پر امریکی پابندیاں: ایکسپورٹ کنٹرول کا سیاسی استعمال مسترد: پاکستان

Apr 21, 2024

اسلام آباد +واشنگٹن (این این آئی+ آئی این پی) امریکہ نے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام میں مبینہ تعاون پر 4 کمپنیوں پر پابندی عائد کر دی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ ان کمپنیوں میں سے 3  کا تعلق چین اور ایک کا بیلاروس سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ پابندیوں کا مقصد کسی کو سزا دینا نہیں ہے بلکہ رویے کی تبدیلی ہے۔ تاہم رویے تبدیل کرنے سے متعلق امریکی محکمہ خارجہ نے کوئی وضاحت نہیں کی کہ آیا ان کا اشارہ کمپنیوں کی طرف ہے یا پاکستان کے رویے کی جانب ہے۔ امریکہ کے سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ایگزیکٹیو آرڈر (ای او) 13382 کے تحت 4 اداروں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔ یہ حکم نامہ بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں اور ان کی ترسیل کے ذرائع کو ہدف بناتا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے بیان کے مطابق یہ ادارے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کو میزائل سے متعلق آلات کی فراہمی کے لیے کام کر چکے ہیں۔ پابندیوں کے بعد ان کمپنیوں کے امریکہ میں اثاثے منجمد کر دئیے گئے۔ اس کے علاوہ ان کمپنیوں سے وابستہ افراد، جیسے ملازمین یا ایگزیکٹوز، کو کسی بھی وجہ سے امریکہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہو گی۔ دوسری جانب پاکستان نے کہا ہے کہ ہتھیار کنٹرول کے دعویدار متعدد ممالک کو ملٹری ٹیکنالوجی کی فراہمی میں استثنا دے چکے ہیں۔ ماضی میں بھی بغیر ثبوت فراہم کیے کچھ کمپنیوں پر پابندیاں لگائی گئیں۔ پاکستان برآمدی کنٹرول کے سیاسی استعمال کو مسترد کرتا ہے۔ امریکہ کی جانب سے پاکستان کے میزائل پروگرام میں معاونت دینے والی کمپنیوں پر پابندی کی خبروں کے بعد ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرا بلوچ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ماضی میں بھی بغیر ثبوت فراہم کیے پاکستان کے بلیسٹک میزائل سے تعلق کے الزام میں کمپنیوں پر پابندیاں عائد کی جا چکی ہیں۔ ترجمان دفترخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں امریکہ کی جانب سے تازہ ترین اقدامات کا علم نہیں۔ اس وقت بھی یہ اشیاء کسی کنٹرول لسٹ میں نہیں تھیں لیکن انہیں حساس سمجھا جاتا تھا۔ پاکستان نے کئی بار نشاندہی کی ہے کہ اس طرح کی اشیاء کے جائز تجارتی استعمال ہوتے ہیں اس لیے برآمدی کنٹرول کے من مانی اطلاق سے گریز کرنا ضروری ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان برآمدی کنٹرول کے سیاسی استعمال کو مسترد کرتا ہے۔ ہتھیاروں کے کنٹرول کے دعویدار نے متعدد ملکوں کو جدید فوجی ٹیکنالوجی کے لائسنس میں استثنیٰ دیا جس سے خطے اور عالمی امن و سلامتی کو خطرات لاحق ہوئے۔

مزیدخبریں