قومی اور صوبائی اسمبلی کے 21 حلقوں میں ضمنی انتخابات کے دوران مختلف پولنگ سٹیشن پر لڑائی جھگڑے اور بدنظمی کے واقعات رپورٹ ہونے لگے۔لاہور میں حلقہ این اے 119 میں ن لیگ اور سنی اتحاد کونسل کے کارکنان میں ہاتھا پائی ہوگئی جبکہ شیخوپورہ پی پی 139 میں نظام پورہ ڈھاکہ پولنگ اسٹیشن پر دو گروپوں میں مسلح تصادم ہوا۔تفصیلات کے مطابق لاہوراین اے 119میں سنی اتحاد کونسل اورمسلم لیگ ن کےکارکنوں میں جھگڑا ہو گیا، پولیس نے4 افراد کوگرفتارکرلیا،جھگڑا یو ای ٹی کے قریب پولنگ اسٹیشن نمبر 171 پر ہوا۔پولیس کے مطابق کارکنوں کے درمیان جھگڑاکیمپ لگانے کے معاملے پر ہوا۔
شیخوپورہ میں بھی تصادم
فیروزوالہ میں گورنمنٹ پرائمری سکول نظام پورہ میں لڑائی جھگڑے اور فائرنگ سے تین افراد زخمی ہوگئے۔
شیخوپورہ کی تحصیل فیروزوالہ میں مسلم لیگ ن اور سنی اتحاد کونسل کے اراکین گتھم گتھا ہوگئے جس کے باعث پولنگ کا عمل روک دیا گیا، کارکن ایک دوسرے پر مکے برساتے رہے، پولیس خاموش تماشائی بنی رہی، گولیوں کی تھرتھراہٹ سے علاقہ گونج اٹھا، ووٹ کاسٹ کرنے آئی خواتین کی دوڑیں لگ گئیں۔شیخوپورہ میں پی پی 139 کے پولنگ سٹیشن جھگیاں سیالہ میں مسلم لیگ ن اور سنی اتحاد کونسل کے حامیوں میں جھگڑا ہوا جس کے باعث پولنگ کا عمل بند کر دیا گیا۔ترجمان الیکشن کمشنر پنجاب کے مطابق صورتحال پر قابو پا کر پولنگ کا عمل دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے۔
لاہور:پی پی 164 کا ضمنی الیکشن
لاہور ،پی پی 164 کا ضمنی الیکشن، گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول کاہنہ کے پولنگ اسٹیشن میں میڈیا کے جانے پر پابندی لگا دی گئی۔
پولیس اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ہمیں اندر سے احکامات ملے ہیں کہ میڈیا کو اندر نہ آنے دیا جائے۔یاد رہے کہ گورنمنٹ گرلز ہائی سکول کاہنہ نو میں دو صوبائی حلقوں کے پولنگ اسٹیشن ہیں۔ سکول میں حلقہ پی پی 158 کا پولنگ اسٹیشن نمبر 104 ہے جبکہ پی پی 164 کا پولنگ اسٹیشن نمبر 36ہے۔