لاہور: قومی اور صوبائی اسمبلی کے 21 حلقوں میں ضمنی انتخابات کے دوران مختلف پولنگ سٹیشن پر لڑائی جھگڑے اور بدنظمی کے واقعات رپورٹ ہونے لگے۔نارووال کے حلقہ پی پی 54 کے گاؤں کوٹ ناجو میں مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے کارکنوں میں جھگڑا ہوا جس کے نتیجے میں لیگی کارکن جاں بحق ہوگیا۔پولیس کے مطابق مخالفین نے جھگڑے کے دوران سر میں ڈنڈا مار دیا تھا. شدید زخمی 60 سالہ محمد یوسف ہسپتال پہنچنے سے قبل ہی جان کی بازی ہار گیا. واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔پولیس کے مطابق جھگڑے کے بعد پی پی 54 پولنگ سٹیشن کوٹ ناجو میں ووٹنگ کا عمل روک دیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا ہے کہ متوفی محمد یوسف مسلم لیگ ن کا کارکن تھا. پی ٹی آئی غنڈہ گردی سے الیکشن نہیں جیت سکتی. محمد یوسف کا لہو رائیگاں نہیں جائے گا. قاتلوں کو قانون کی گرفت میں لائیں گے۔ادھر پی پی 54 نارووال سے سنی اتحاد کونسل کے امیدوار اویس قاسم کا کہنا تھا کہ حلقے میں صرف نام کا فری اینڈ فیئر الیکشن ہو رہا ہے. احسن اقبال کے جیالے جگہ جگہ پولنگ سٹیشنز پر لڑائی جھگڑے کر رہے ہیں۔اویس قاسم نے کہا کہ پولیس احسن اقبال کے بیٹے کو کامیاب کرانے کیلئے سرتوڑ کوشش کر رہی ہے.احسن اقبال نے اپنی مرضی کا عملہ پولنگ سٹیشنز پر تعینات کرا رکھا ہے۔
علاوہ ازیں فیروزوالہ میں گورنمنٹ پرائمری سکول نظام پورہ میں لڑائی جھگڑے اور فائرنگ سے تین افراد زخمی ہوگئے۔شیخوپورہ کی تحصیل فیروزوالہ میں مسلم لیگ ن اور سنی اتحاد کونسل کے کارکنان گتھم گتھا ہوگئے، کارکن ایک دوسرے پر مکے برساتے رہے، پولیس خاموش تماشائی بنی رہی، گولیوں کی تھرتھراہٹ سے علاقہ گونج اٹھا، ووٹ کاسٹ کرنے آئی خواتین کی دوڑیں لگ گئیں۔شیخوپورہ میں پی پی 139 کے پولنگ سٹیشن جھگیاں سیالہ میں مسلم لیگ ن اور سنی اتحاد کونسل کے حامیوں میں جھگڑا ہوا .جس کے باعث پولنگ کا عمل بند کر دیا گیا۔ترجمان الیکشن کمشنر پنجاب کے مطابق صورتحال پر قابو پا کر پولنگ کا عمل دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب پی پی 149 کے پولنگ سٹیشن 171 میں سنی اتحاد کونسل اور آئی پی پی کے امیدواروں میں جھگڑا ہوا، موقع پر موجود پولیس نے آئی پی پی اور سنی اتحاد کونسل کے کارکنوں کو حراست میں لے لیا، جھگڑا کیمپ لگانے پر ہوا۔