قومی اور صوبائی اسمبلی کے 21 حلقوں پر ضمنی الیکشن کے غیر سرکاری نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔الیکشن کمیشن کے مطابق قومی اسمبلی کی 5 اور صوبائی اسمبلی کی 16 نشستوں پر پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی جو بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہی۔قومی اسمبلی نشستوں کیلئے پنجاب کے 2، خیبر پختونخوا کے 2 اور سندھ کے ایک حلقے میں ضمنی انتخابات ہوئے۔
دوسری جانب صوبائی اسمبلیوں کی جن نشستوں پر ضمنی الیکشن ہوئے ان میں پنجاب اسمبلی کی 12، خیبرپختونخوا اور بلوچستان اسمبلی کی 2، 2 نشستیں شامل ہیں۔اس کے علاوہ پی بی 50 (قلعہ عبداللہ) کے تمام حلقوں میں بھی اسی روز دوبارہ پولنگ ہوئی.این اے 8 باجوڑ اور پی کے 22 باجوڑ میں انتخابات امیدوار ریحان زیب خان کے قتل کے باعث ملتوی کر دیئے گئے۔
لاہور سمیت ضمنی الیکشن والے حلقوں میں انٹرنیٹ سروس جزوی طور پر معطل رہی۔لاہور، شیخوپورہ، قصور، ڈی جی خان، تلہ گنگ، گجرات میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس بند رہی، علی پور، ظفر وال، بھکر، چکوال، صادق آباد، علی پورچٹھہ، کوٹ چٹھہ میں بھی موبائل اور انٹرنیٹ سروس معطل رہی۔لیکشن کمیشن کی درخواست پر وفاقی حکومت نے ضمنی انتخابات کے موقع پر سول آرمڈ فورسز اور فوج تعینات کرنے کی منظوری دی تھی.رپورٹس کے مطابق پولیس سکیورٹی پہلے، سول آرمڈ فورسز دوسرے جبکہ پاک فوج کے اہلکار تیسرے حصار میں فرائض انجام دیتے رہے۔ترجمان الیکشن کمیشن کے حکم پر ضمنی انتخابات 2024ء کیلئے الیکشن مانیٹرنگ اینڈ کنٹرول سینٹر قائم کیا گیا تھا. سینٹر میں عوام کو الیکشن کے حوالے سے رابطہ کرنے اور شکایات درج کرانے کی سہولت دی گئی تھی۔
این اے 8 باجوڑ میں مسلم لیگ ن کے شہاب الدین خان، سنی اتحاد کونسل کے گل ظفر خان، پیپلز پارٹی کے سید اخونزادہ چٹان اور آزاد امیدوار مبارک زیب ایک دوسرے کے مدمقابل ہوئے، آزاد امیدوار مبارک زیب 3732 ووٹ لیکر آگے ہیں۔
این اے 44 ڈیرہ اسماعیل خان میں سنی اتحاد کونسل کے فیصل امین گنڈا پور اور پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین کے رشید خان کنڈی کے درمیان مقابلہ ہوا، غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق سنی اتحاد کونسل کے فیصل امین گنڈاپور 56995 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین 9533 ووٹ لے سکے۔
این اے 119 لاہور 3 سے مسلم لیگ ن کے امیدوار علی پرویز ملک اور سنی اتحاد کونسل کے شہزاد فاروق میں مقابلہ ہوا، علی پرویز ملک 13499 ووٹ لیکر آگے ہیں۔
این اے 132 قصور 2 سے مسلم لیگ ن کے امیدوار ملک رشید احمد اور سنی اتحاد کونسل کے سردار محمد حسین ڈوگر ایک دوسرے کے مدمقابل ہوئے، ملک رشید احمد 57213 ووٹ لیکر آگے ہیں۔این اے 196 قمبر شہداد کوٹ 1 سے پیپلز پارٹی کے امیدوار خورشید احمد جونیجو اور تحریک لبیک کے محمد علی نے الیکشن لڑا، غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے خورشید احمد جونیجو 56790 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے، تحریک لبیک کے محمد علی 2896 ووٹ لے سکے۔
پنجاب کی 12 نشستوں پر ضمنی الیکشن ہوئے۔
غیر حتمی غیر سرکاری نتیجہ کے مطابق ن لیگ کے فلک شیر اعوان 39230ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے ،سنی اتحاد کونسل کےنثار احمد 32840ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔غیر حتمی غیر سرکاری نتیجہ کے مطابق پی پی 32 گجرات سے مسلم لیگ ق کے چوہدری موسیٰ الہی 63536 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے ،سنی اتحاد کونسل کے چوہدری پرویز الٰہی 18327 ووٹ لیکر دوسرے نمبر رہے۔
ن لیگ کے رانا افضال حسین 46585 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے .سنی اتحاد کونسل کےچودھری اعجاز بھٹی 29833 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
بلوچستان اسمبلی کی تین نشستوں پر ضمنی الیکشن ہوئے.خضدار سے بی این پی مینگل آگے. لسبیلہ میں مسلم لیگ نواز کا پہلا نمبر، قلعہ عبداللہ میں پی کے میپ کے امیدوار کو سبقت حاصل ہے۔
خیبر پختون خوا اسمبلی کی 2نشستوں پربھی ضمنی الیکشن ہوئے۔پی کے91کوہاٹ 2کے146پولنگ اسٹیشن کاغیر حتمی غیر سرکاری نتیجہ آگیا.سنی اتحاد کونسل کےداؤد شاہ20883ووٹ لیکر آگے ہیں ،آزاد امیدوار امتیاز شاہد قریشی 9981 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پرہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کی خالی نشستوں پر مسلم لیگ ن کو سبقت حاصل ہے۔این اے ایک سو بتیس قصور سے ملک رشید آگے ہیں۔
بلاول بھٹو کی چھوڑی نشست پر پیپلز پارٹی کو فیصلہ کن سبقت حاصل ہے، این اے ایک سو چھیانوے قمبر شہداد کوٹ سے خورشید جونیجو کو اٹھاون ہزار سے زائد کی لیڈ حاصل ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی خالی کردہ نشست پر بھی مسلم لیگ ن آگے ہے، این اے ایک سو انیس لاہور سے علی پرویز کا پہلا نمبر، سنی اتحاد کونسل کے شہزاد فاروق پیچھے ہیں ۔وزیراعلیٰ خیبر پختون خوا کے بھائی فیصل امین گنڈا پور کو بھی سبقت ہے، این اے چوالیس ڈیرہ اسماعیل خان سے پیپلز پارٹی امیدوار کا دوسرا نمبر ہے، نشست علی امین گنڈا پور نے خالی کی تھی۔ضمنی انتخابات کے موقع پر لاہور، شیخوپورہ، قصور، ڈی جی خان، تلہ گنگ، گجرات میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس بند رہی. علی پور، ظفر وال، بھکر، چکوال، صادق آباد، علی پورچٹھہ، کوٹ چٹھہ میں بھی موبائل اور انٹرنیٹ سروس معطل رہی۔