وزیراعلٰی گلگت بلتستان سیدمہدی شاہ نے بھی ایک بڑے ڈیم کی اہمیت مانتے ہوئے کہا ہے کہ کالا باغ ڈیم بنا ہوتا توسیلاب سے اتنا نقصان نہ ہوتا۔  

سید مہدی شاہ نے اس بات کا اظہار نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں میٹ دی پریس میں کیا۔انہوں نے کہا کہ کالاباغ ڈیم سیاست کی نظر ہوا ہے اور اس کے خلاف سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان اسمبلیوں نے سیلاب سے پہلے قراردادیں منظورکی ہوئی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اب صورتحال تبدیل ہوچکی ہے اور اِن حالات میں کالاباغ ڈیم بنانا پڑے گا ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ سیلاب سے گلگت بلتستان میں مجموعی طور پربارہ ارب روپے کا نقصان ہواہے اورایک سوتراسی افراد ہلاک ہوئے ۔سید مہدی شاہ  نے کہا کہ  نقصان کے ازالہ کیلئے وزیراعظم اور صدرمملکت کو بارہ ارب روپے فراہمی کی درخواست کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شاہراہ قراقرم بند ہونے سے گلگت بلتستان کا ملک کے دیگرحصوں سے زمینی راستہ منقطع ہے۔ علاقے میں خوراک کی کمی نہیں لیکن اگر شاہراہ قراقرم کے کھلنے میں زیادہ دیر لگی تو خوراک کا مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے ۔ وزیراعلٰی گلگت بلتستان نے اس موقع پر بتایا کہ چین کے سفیر سے ملاقات ہوئی ہے اور انہوں نے عطاء آباد جھیل سے آگے کا راستہ کھلوانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
سید مہدی شاہ  نے کہا کہ  نقصان کے ازالہ کیلئے وزیراعظم اور صدرمملکت کو بارہ ارب روپے فراہمی کی درخواست کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شاہراہ قراقرم بند ہونے سے گلگت بلتستان کا ملک کے دیگرحصوں سے زمینی راستہ منقطع ہے۔ علاقے میں خوراک کی کمی نہیں لیکن اگر شاہراہ قراقرم کے کھلنے میں زیادہ دیر لگی تو خوراک کا مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے ۔ وزیراعلٰی گلگت بلتستان نے اس موقع پر بتایا کہ چین کے سفیر سے ملاقات ہوئی ہے اور انہوں نے عطاء آباد جھیل سے آگے کا راستہ کھلوانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

ای پیپر دی نیشن