لندن سے جاری اعلامیے میں الطاف حسین نے کہاکہ جوعلمائے کرام اور مشائخ عظام اردو بولنے والے مہاجروں کےاغواء ،ان کو بیدردی سے ذبح کرنے اور ان کی لاشوں کو بوریوں میں بند کرکے مختلف علاقوں میں پھینکنے کے واقعات کو دو گروہوں کی لڑائی قرار دے رہے ہیں وہ دراصل بے گناہ مارے جانے والے مظلومین اور مقتولین کو بھی برابر کا قصور وار قرار دے کر انہیں بھی شریک جرم کررہے ہیں۔ الطاف حسین کا کہنا تھا کہ جو علماء کرام ایسا کررہے ہیں انہیں عالم دین تو کجا علمائے حق اور بزرگان دین کے پیروں کی خاک کے برابر بھی قرار نہیں دیا جاسکتا۔ لہذا ایسے سیاسی علمائے کرام اور مشائخ سے درخواست ہے کہ وہ دو ٹوک موقف کے ساتھ سامنے آئیں ورنہ خاموشی اختیار کریں۔ الطاف حسین نے مہاجروں کے تمام لواحقین سے ایک مرتبہ پھر دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے ان سے کہا کہ آپ صبر کریں اور ایسے باطل پرست عناصر کے بیانات سے ہرگز مشتعل نہ ہوں۔ کیونکہ ایسے عناصر کے لیے اللہ تعالی نے قرآن مجید میں سورت المنافقون نازل فرمائی ہے۔