کالعدم لشکر طیبہ سے منسلک رہا، اسکے کیمپوں میں اسلحہ چلانا سیکھا، سکندر ۔۔کوئی تعلق نہیں: لشکر طیبہ

اسلام آباد(نوائے وقت رپورٹ) اسلام آباد واقعہ کے مرکزی ملزم سکندر نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ وہ 90کی دہائی میں کالعدم لشکر طیبہ سے منسلک رہا، پولیس نے سکندر کے ابوظہبی میں رابطوں کی تفتیش شروع کر دی ہے۔ پولیس کے مطابق سکندر کا کالعدم تنظیم سے تعلق ثابت ہو چکا ہے۔ سکندر نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ کالعدم لشکرطیبہ میں رہتے ہوئے کیمپوں میں اسلحہ چلانے کی تربیت حاصل کی۔ اس دور میں اس کی لمبی داڑھی بھی ہوا کرتی تھی۔ سکندر کو 2010ء میں ڈبل کراس کرنے پر تنظیم نے نکال دیا تھا۔ وہ 2010ء میں وطن واپس آیا اور مشکوک سرگرمیوں میں ملوث ہو گیا۔ پولیس اس بات کی بھی تفتیش کر رہی ہے کہ ایک بیروزگار شخص کے پاس آٹھ لاکھ روپے کہاں سے آئے اور کس نے دئیے۔ سکندر کے دبئی میں کس کس سے رابطے تھے۔ اس نے کارروائی کیلئے 15اگست کا دن ہی کیوں چنا؟ کہیں سکندر ملک کسی دشمن ملک کی خفیہ ایجنسی کا آلہ کار تو نہیں بن گیا تھا پولیس نے ایف آئی اے کی خدمات بھی حاصل کر لی ہیں۔ پسرور اور حافظ آباد سے گرفتار تین ساتھیوں کا تعلق جماعۃ الدعوۃ سے ہے۔ پہلے سکندر کی لمبی داڑھی تھی سکندر کا اصل نام سکندر حیات تھا دوبئی سے نکالے جانے کے بعد اس نے سکندر ملک کے نام سے سفری دستاویزات بنوائیں، پولیس نے ڈرائیور محمد امجد کا بیان بھی ریکارڈ کر لیا جس نے بتایا کہ سکندر بیوی کو اسلام آباد کے تفریحی مقامات اور مری کی سیر کراتا رہا واقعہ کے دن سکندر نے مجھے ہوٹل سے دامن کوہ چلنے کا کہا بلیوایریا میں جب ٹریفک پولیس نے رکنے کا اشارہ کیا تو سکندر ملک نے حکم دیا کہ گاڑی مت روکنا سکندر نے اس وقت ایک گن کی نالی اس کی کمر پر رکھ دی اور پولیس کی طرف فائرنگ بھی کی جب گاڑی کا حادثہ ہو گیا سکندر کا پولیس سے مکالمہ جاری تھا میں نے بھاگ کر اپنی جان بچائی۔ علاوہ ازیں لشکر طیبہ کے ترجمان ڈاکٹر عبداللہ غزنوی نے اسلام آباد واقعہ کے مرکزی ملزم سکندر کا تعلق لشکرطیبہ سے جوڑے جانے پر شدید ردعمل ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ نشے کا عادی شخص کسی طور لشکر طیبہ کا کارکن نہیں ہو سکتا کیونکہ لشکر کا ہر مجاہد نشہ کو حرام اور چہرے پر سنت رسولؐ سجانا اپنے ایمان کا حصہ سمجھتا ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ ہمارا اس شخص سے کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں جس طرح مخبوط الحواس اور نشے میں دھت شخص نے اسلام آباد میں سنسنی پھیلائی یہ دہشت گردی ہے اور ہم اس کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ دریں اثناء جماعۃ الدعوۃ نے بھی سکندر کو اسلحہ فراہم کرنے والے افراد سے کسی قسم کے تعلق کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ گرفتار لوگوں سے جماعۃ الدعوۃ کا کوئی تلعق نہیں۔

ای پیپر دی نیشن