لاہور (سپورٹس رپورٹر) پنجاب یوتھ فیسٹیول کامیاب بنانے والوں کو7ماہ بعد ایک پائی نہ مل سکی۔ دنیا کاسب سے بڑا گلدستہ بنانے والے شہری 11 لاکھ،15ہوٹلز ،4 ٹریول ایجنسیاں،سینکڑوں کھلاڑی ، رضاکار اور کیٹرنگ کمپنیوں کو بھی تاحال رقم ادا نہیں کی گئی، متاثرین نے حقوق کے حصول کیلئے ایسوسی ایشن بنانے کا اعلان کردیا ۔گینز ورلڈ ریکارڈ بک میںجگہ بنانے والے پنجاب یوتھ فیسٹیول کو کامیاب بنانے کیلئے ہزاروں افراد نے دن رات محنت کی لیکن پنجاب سپورٹس بورڈ اور پنجاب حکومت کو تاحال انتظار کی سولی پر لٹکا رکھا ہے۔7 ماہ گزر جانے کے باوجود یوتھ فیسٹیول اور پنجاب سپورٹس بورڈ کی انتظامیہ نے انعامی رقم، بقایاجات اور معاوضے ادا نہیں کیے۔ دنیا کا سب سے بڑا گلدستہ بنانے والے شہری 11 لاکھ روپے کی رقم سے تاحال محروم ہیں جبکہ شہر کی 4 ٹریول ایجنسیوں کوبھی تاحال ٹکٹوں کی رقم ادا نہیں کی۔ ٹریول ایجنسیوں کے مالکان کا کہنا ہے کہ انہوں نے مکان گروی رکھ کر ائیرلائن کمپنیوں کو پیسے ادا کیے ہیں۔ذرائع کے مطابق پنجاب سپورٹس بورڈ نے 15 ہوٹلوں کے بل بھی تاحال ادا نہیں دئیے جس کی پاداش میں ہوٹل مالکان نے کئی منیجرز کو نوکریوں فارغ کردیا۔ ذرائع کے مطابق سینکڑوں کھلاڑی، رضاکار، کیٹرنگ کمپنیوں کو بھی تاحال رقم ادا نہیں کی گئی۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ ڈی جی سپورٹس بورڈ عثمان انورنے بھی دوبارہ چارج سنبھالتے ہی بقایاجات دینے سے انکار کر دیا ہے۔