زین قتل کیس: مصطفیٰ کانجو کی شناخت سے انکار پر مدعی کی پریس کانفرنس کا ریکارڈ طلب

لاہور (اپنے نامہ نگار سے) زین قتل کیس میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے مدعی کی جانب سے سابق وزیر مملکت صدیق کانجو کے بیٹے ملزم مصطفےٰ کانجو کو شناخت کرنے سے انکار پر مدعی کی پریس کانفرنس کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔ مقتول زین کے ماموں سہیل نے وقوعہ کے روز پریس کانفرنس کی تھی۔ پریس کانفرنس کا ریکارڈ طلب کرنے کے لئے پراسیکیوشن نے عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔ 2 اپریل 2015ءکو 15سالہ زین کو معمولی جھگڑے پر کیولری گراو¿نڈکے علاقہ میں قتل کر دیا گیا تھا۔ 3 اپریل کو پولیس نے زین قتل کیس میں سابق وزیرمملکت صدیق کانجوکے بیٹے مصطفی کانجو کو 4 ساتھیوں سمیت گرفتارکیا گیا۔ مصطفی کانجو سمیت 5 ملزموں پر فرد جرم 7 جولائی کو عائد کر دی گئی 17 اگست کو مقدمہ کے مدعی سہیل افضل نے عدالت میں ملزموں کی شناخت سے انکار کر دیا اور تحریری بیان جمع کروا دیا۔ سہیل افضل نے کہا کہ اس نے زین کو خون میں لت پت دیکھ کر اسے ہسپتال پہنچایا اور پریشانی کے عالم میں تھا پولیس نے اس وقت میرا بیان ریکارڈ کیا اور سادہ کاغذ پر دستخط لے لیے۔ یاد رہے کہ دہشت گردی کی دفعات لگنے کے بعد فریقین صلح کر بھی لیں تو ملزم کو سزا ضرور ملتی ہے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...