کراچی (آئی این پی+ سٹاف رپورٹر) وزیراعظم نوازشریف نے پارسی کمیونٹی سے خطاب میں پنجابی اشعار پڑھ کر تحریک انصاف اور ایم کیو ایم سے گلے شکوے بھی کر ڈالے، سامعین کی فرمائش پر وزیراعظم پنجابی اشعار کا اردو ترجمہ بیان کر کے داد بھی سمیٹتے رہے۔ وزیراعظم نے صوفی شاعر کا شعر پڑھا کہ ”مندر ڈھا دے، مسجد ڈھا دے، ڈھا دے جو کچھ ڈھیندا۔ پر دل کسے دا نہ ڈھاویں بندیا، رب دلاں وچ رہندا“ وزیراعظم نے تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کے استعفوں سے متعلق سیاسی گفتگو کرتے ہوئے حق باہو کا ایک شعر پڑھا کہ ”مکے گیاں گل مکدی نئیں جے دلوں نہ مکائیے، تے کوڑے کھوہ کدی مٹھے نئیں ہوندے بھاویں سو سو من گڑ پائیے، تے پھٹے دل فر نئیں ملدے بھاویں گھٹ گھٹ جپھیاں پائیے“ وزیراعظم نواز شریف کے ان اشعار پر سامعین محظوظ ہو کر تالیاں بجاکر داد دیتے رہے۔ اس موقع پر ایک شخص نے فرمائش کی کہ ہمیں پنجابی کی سمجھ نہیں آئی جس پر وزیراعظم نوازشریف نے شعر کا اردو میں بھی ترجمہ کیا۔
وزیراعظم/ شعر