لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے بھارتی فلم فینٹم کو پاکستانی سینماﺅں میں نمائش سے روکتے ہوئے عبوری حکم امتناعی جاری کر دیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد بلال حسن نے کیس کی سماعت کی۔ جماعة الدعوة کے سربراہ حافظ سعید کے وکیل اے کے ڈوگر نے عدالت کو بتایا کہ ممبئی حملوں سے متعلق بنائی جانے والی اس فلم میں حافظ سعید اور پاکستان کے بارے میں ہرزہ سرائی کی گئی ہے۔ فینٹم نامی فلم کو 28 اگست کو ریلیز کیا جا رہا ہے جسے بعد میں پاکستانی سینماﺅں میں بھی نمائش کے لئے پیش کیا جائے گا۔ اس فلم میں پاکستانی پولیس کی نگرانی میں جماعة الدعوة کے کارکنوں کے جلسے کے مناظر بھی دکھائے گئے ہیں جو کہ بھارتی پروپیگنڈا اور پاکستان مخالف سازش کا ایک حصہ ہے۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت حکومت پاکستان کو اس فلم کی پاکستان میں نمائش پر پابندی عائد کرنے کا حکم دے اور پاکستان میں بھارتی ہائی کمشنر کو بھی پاکستانی تحفظات سے آگاہ کرنے کی ہدایات جاری کرے۔ سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ابھی یہ فلم ریلیز نہیں ہوئی نہ ہی کسی نے این او سی کے لئے رابطہ کیا ہے۔ عدالت نے فریقین کے وکلاءکے دلائل سننے کے بعد بھارتی فلم فینٹم کی پاکستانی سینماو¿ں میں نمائش سے روکتے ہوئے حکم امتناعی جاری کر دیا۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 23 ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر فریقین کے وکلا کو بحث کے لئے طلب کر لیا۔
فلم/ نمائش روک دی