غزہ (بی بی سی) فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس نے غزہ کے ساحل کے قریب ایک ڈولفن پکڑنے کا دعویٰ کیا ہے جو تنظیم کے بقول اسرائیلی جاسوس ہے۔ مقامی اخبار القدس کے مطابق حماس کا کہنا ہے کہ ڈولفن پر جاسوس کے آلات نصب ہیں جن میں کیمرے بھی شامل ہیں۔ بظاہر یہ ڈولفن حماس کے بحری یونٹ نے پکڑی ہے جس کے بعد اسے ساحل پر لایا گیا ہے۔ البتہ حماس کی جانب سے اس ڈولفن کی کوئی تصویر جاری نہیں کی گئی ہے۔ القدس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے اس ڈولفن کو اس کی مرضی کے خلاف ایک ’قاتل‘ میں تبدیل کر دیا تھا۔ اخبار کے مطابق اس سے حماس کے بحری جنگی یونٹ کی تشکیل پر اسرائیل کا ’غصہ اور بے چینی‘ بھی ظاہر ہوتی ہے۔ اسرائیلی حکام نے جاسوس ڈولفن پکڑنے جانے کی اطلاعات پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔ اسرائیل غزہ کی زمینی، بحری اور فضائی سرحدوں کو کنٹرول کرتا ہے اور یہ پہلا موقع نہیں کہ اسرائیل پر جانوروں یا پرندوں کو جاسوسی کے لیے استعمال کرنے کا الزام لگا ہو۔ 2010ءمیں اسرائیل نے مصر کے ان الزامات کو مسترد کر دیا تھا کہ بحیرہ¿ احمر میں شارک مچھلیوں کے حملوں کے پیچھے اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کا ہاتھ تھا۔ اس واقعے کے چند ہفتے بعد سعودی عرب میں جی پی ایس ٹرانسمیٹر سے لیس ایک گدھ پکڑا گیا تھا اور اسے بھی موساد کی کارروائی قرار دیا گیا تھا۔
حماس کا اسرائیلی جاسوس ڈولفن پکڑنے کا دعویٰ
Aug 21, 2015