امریکی فضائی بیڑے میں انتہائی مہنگےاور خطرناک طیارے ایف 35 کا اضافہ

نیویارک (آن لائن) امریکہ نے دنیا کاسب سے مہنگا ہتھیاروں کا سسٹم تیار کر لیا ۔ آواز سے زیادہ تیز، پھرتیلا اور خفیہ رہ کر دنیا کے بہترین دفاعی نظام کو ناکارہ بنانے کی صلاحیت رکھنے والا لڑاکا طیارہ ایف 35 بالآخر امریکی فضائی بیڑے کا حصہ بن گیا ہے۔f-35 لائٹنگ 5th جنریشن ملٹی رول ایئر کرافٹ ہے جو ہر موسم میں فضا سے زمین اور فضا سے فضا میں اپنی برتری ثابت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جبکہ عمودی لینڈنگ اور پرواز کی صلاحیت بھی اسے دوسرے طیاروں سے ممتاز کرتی ہے۔ طیارے میں 10 سے زائد ہارڈ پوائنٹس ہیں جن میں سے 5 اس کے اندر نصب ہیں۔ ان تمام ہارڈ پوائنٹس پر یہ روایتی ہتھیار کروز میزائل اور گائیڈڈ بم لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ سٹیلتھ ٹیکنالوجی اور الیکٹرانک وار فیئر جیسی خصوصیات سے بھی لیس ہے جس سے جہاں یہ راڈار کی نظروں سے بچ کر دنیا کے بہترین دفاعی نظام میں داخل ہوسکتا ہے، وہیں اسے ناکارہ بھی بنا سکتا ہے۔ یہ طیارہ جدید ترین ریڈار سینسرز اور ایویونکس کی بدولت پائلٹ کو زمین اور فضا میں چاروں طرف کے حالات سے نہ صرف باخبر رکھتا ہے بلکہ جمع کی گئی انٹیلیجنس کو براہ راست اس سے لنک دوسرے سٹیشنز کو بھی بھیج سکتا ہے۔ اس طیارے کے حصول کے لئے امریکہ کو جہاں 15 سال کا طویل انتظار کرنا پڑا وہیں 400 ارب ڈالرز یعنی 400 کھرب پاکستانی روپے بھی خرچ کرنا پڑے ہیں۔
طیارہ

ای پیپر دی نیشن