وفاق روزانہ 600 میگاواٹ بجلی چوری کر رہا ہے‘ 10 روز کی مہلت دیتے ہیں‘ حق چھیننے نہیں دینگے : پرویز خٹک

پشاور(آن لائن)وزیراعلیٰ خیبر پی کے نے کہا ہے کہ وفاق خیبر پی کے کی روزانہ 600 میگاواٹ بجلی چوری کر رہا ہے۔ وفاق اس خوش فہمی میں نہ رہے کہ ہم اپنے حق کو غصب ہوتے ہوئے خاموشی سے دیکھتے رہیں گے ہم اپنا حق چھیننے نہیں دیں گے ۔ اپنے صوبے کے حق سے دستبردار ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہو تا ہماری حکومت اپنے حق کے حصول کیلئے کسی بھی حد تک جائے گی۔ وفاق کو دس روز کا ٹائم دیا ہے بصورت دیگر ان کی حکومت پیسکو کےخلاف راست اقدام کرے گی۔پرویز خٹک نے کہاکہ ایک زمانے سے ہمارے ساتھ مذاق ہو رہا ہے اب یہ مذاق اور ڈرامہ بازی نہیں چلے گی اپنے حق کیلئے لڑنا اور حاصل کرنا جانتے ہیں ۔ وفاق کا چھوٹے صوبوں کا حق مارنا ملک کیلئے کتنا نقصان دہ ہے یہ حکمرانوں کو سمجھ ہی نہیں آرہا ہے ۔ وفاق کو ماورائے آئین اقدامات کرنے سے روکیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کونسل آف سی پی این ای 30 رکنی وفد سے گفتگو کر تے ہوئے کیا۔ اپنی حکومتی اصلاحات کے حوالے سے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا ہے کہ ان کی حکومت نے اچھی طرز حکمرانی ، ترقی کی راہ میں حائل فرسودہ ذہنیت، سرکاری عہدیداروں کو عوام کےلئے جوابدہ بنانے اور صوبے میں شفاف احتساب کےلئے تمام ممکن اقدامات کئے ہے۔ درجنوں قوانین لاکر صوبے میں بدعنوانی سے پاک، شفاف اور کھلی طرز حکمرانی کی بنیاد رکھی۔ سیاستدانوں اور سرکاری افسروں سمیت کوئی بھی فرداپنے عہدے اور اختیار سے فائدہ نہ اٹھاسکے گا۔ قانون کی حکمرانی ہوگی اور وسائل اور اختیارات کا ناجائز استعمال ختم ہو گا۔پرویز خٹک نے کہا کہ اچھے قوانین کو حکومتی اُمور کو بہتر طور پر چلانے میں رکاوٹ نہیں سمجھنا چاہیے۔ بے قاعدگیوں اور بدعنوانی کے عوامل کو بالکل برداشت نہیںکیا جائے گا یہ قوانین عوامی مفاد میں اجتماعی دانشمندی کے ذریعے بنائے گئے ہیں۔اس ملک میں بہتر نظام جو انصاف پر مبنی ہو ، اداروں میں سیاست نہ ہو ، فیصلے میرٹ پر ہوں اور عوام کو اداروں سے ریلیف ملے ہی ہمارے تمام مسائل کا واحد حل ہے مراعات یافتہ طبقہ اور بیورکریٹس تبدیلی کی راہ میں رکاوٹ ہیں لیکن ہم نے اداروں کو صحیح ٹریک پر ڈال دیا ہے کیونکہ ہم نے اداروں سے گند صاف کرکے عوامی فلاح کیلئے متحرک کردیا ہے۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ ایک وقت آگیا تھا کہ میں اس نظام سے نااُمید ہو چلا تھا میں سابقہ حکومت میں وزیرتھا کہ عمران خان نے تبدیلی کا نعرہ لگایا اور میں نے اُس کی لیڈر شپ میں اُمید کی کرن دیکھی اور زیادہ توانا ہو کر اُٹھ کھڑا ہو ااور اُس کا ساتھ دیا کیونکہ جن ملکوں نے ترقی کی ہے اُن کو اچھی لیڈرشپ ملی ہے۔حکومت نے پولیس ریفارمز کیلئے قانون سازی کی ہے جس کا مقصد موجودہ پولیس ایکٹ کو فرسودہ خول سے باہر نکال کر سیاسی اثرورسوخ سے آزاد پیشہ ورانہ فورس بنا دیا ہے۔ صوبائی حکومت ان پر سرمایہ کاروں‘ وزیراعلیٰ ہاﺅس میں سرکاری مہمان کے طورپر ٹھہرائے گی جو صوبے میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کریں یا سب سے زیادہ ٹیکس دیں۔ہم نے اچھی طرز حکمرانی کیلئے ہر سطح پر اپنے اختیارات ختم کرکے اداروں کے استحکام کو اپنا مطمع نظر بنایا ہے۔ وارڈن سسٹم ، پولیس کیلئے ٹریننگ سکول، ٹریفک سسٹم ، انوسٹی گیشن ، سی ٹی ڈی اور سپشل فورس قائم کیا۔ہماری حکومت نے سب سے زیادہ ریکارڈ قانون سازی کی عوامی مفاد کی100سے زائد ریکارڈ قانون سازی ۔
پرویز خٹک

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...