لاہور( این این آئی)صوبائی وزیرقانون رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) میں کوئی انتشار نہیں اور پارٹی پہلے سے زیادہ متحد اور یکسو ہے ‘ چوہدری نثار نے اپنی گزشتہ پریس کانفرنس میں کہا تھاکہ انہیںمشاورت کے عمل سے علیحدہ کر دیا گیا جس کے بعد وہ دوبارہ اس عمل میں شامل ہو گئے تھے میرے خیال میں وہ اب پھر مشاورت کے عمل میں شامل نہیں ‘عدالت عظمیٰ کی طرف سے کہا گیا تھاکہ نیب فوت ہو چکا بلکہ دفن ہو گیا لیکن اب مردے نے کیسے برق رفتاری سے کام شروع کردیا اس میں کونسی روح پھونک دی گئی ہے؟۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ خان نے کہاکہ میرے خیال میں چوہدری نثار علی خان کے پانامہ کیس‘ جے آئی ٹی کے معاملے پر پارٹی کے اندر بننے والی حکمت عملی کے حوالے سے اعتراضات ہیں ۔ کچھ لوگوں کا خیال تھا کہ اس معاملے میں ہاتھ باندھ کر کھڑے ہو جائیں اور کچھ کا خیال تھا کہ ہمیں جے آئی ٹی کی تشکیل او ردیگر معاملات پر قوانین کے مطابق اعتراضاات اٹھانے چاہئیں یہ ہو سکتا ہے کہ چوہدری نثار کا یہ نقطہ نظر ہو کہ اگر ان کی حکمت عملی پر عمل کیا جاتا تو یہ نقصان نہ ہوتا کیونکہ اس کا انہیں بھی نقصان ہوا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اب نیب کے معاملے پر بھی پارٹی میں مختلف آراء پائی جاتی ہیں جب فیصلہ ہو چکا ہے اور ریفرنس دائر ہوتانظر آرہا ہے اور کیا فیصلہ ہونا ہے توہم سمجھتے ہیں کہ اس میں پیش ہو کر اسے کیوںعزت بخشی جائے اور اس میں پیش نہیں ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ میری چوہدری نثار سے گزارش ہے کہ ان کا گلہ اور اظہار خیال سر آنکھوں پر لیکن اس کا اظہار بذریعہ پریس کانفرنس کرنے کی بجائے پارٹی کے اندر کیا جائے تو زیادہ بہتر ہوگا اور یہ ویسے بھی ان کے شایان شان نہیں۔
رانا ثناء اللہ