پشاور میں ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں دن بہ دن اضافہ ہورہا ہے اور اب متاثرہ مریضوں کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کر گئی۔پشاور کے علاقے تہکال کے بعد فقیرآباد، خیبرکالونی، پشتہ خرہ ا ور ملحقہ علاقوں سے بھی ڈینگی بخار کے مریض سامنے آئے ہیں۔پشاور میں دیگر عوامی مسائل کی طرح ڈینگی وائرس کا ایشو بھی سیاست کی نذر ہونے لگا۔ پنجاب حکومت کی رضاکارانہ خدمات کو خیبرپختونخوا نے سیاسی چال قرار دیتے ہوئے میڈیکل ٹیم کو سرکاری ہسپتالو ں میں رسائی نہیں دی۔صوبائی حکومت کے انکار کے باوجود پنجاب سے پشاور جانے والی 'کاروان صحت' موبائل میڈیکل وین پر شہریوں کا رش بڑھ گیا جسے دیکھتے ہوئے گزشتہ روز مزید 2 موبائل ٹیمیں پشاور پہنچ چکی ہیں۔شہری کہتے ہیں کہ سرکاری ہسپتالوں میں علاج معالجے کی سہولت میسر نہیں پھر بھی صوبائی حکومت نے پنجاب سے آئی ٹیموں کو اسپتالوں تک رسائی دینے سے انکار کر دیا۔سرکاری اسپتالوں سے مایوس افراد کے لئے پنجاب حکومت کا "کاروان صحت" نعمت بن کر سامنے آیا جہاں دن رات مریضوں کا مفت چیک اپ کیا جا رہا ہے اور ساتھ ہی مریضوں کو مفت ادویات بھی فراہم کی جارہی ہیں۔