عید اہل خانہ کیساتھ منانے کیلئے پردیسیوں کی گھروں کو واپسی، ٹریفک جام

لاہور (اپنے نامہ نگار سے) عید اپنے اہل خانہ کے ساتھ منانے کے لئے پردیسیوں نے گھروں کو واپسی شروع کر دی۔ لاہور سے پردیسیوں کی اپنے آبائی علاقوں کی طرف روانگی کے باعث گذشتہ روز لاہور کی سڑکوں پر ٹریفک جام رہا۔ لاری اڈا، ریلوے سٹیشن، شاہدرہ چوک، یتیم خانہ چوک و دیگر لاہور سے باہر جانے والے راستوں اور لاری اڈوں پر مسافروں کا بے انتہاء رش تھا۔ میٹرو بسوں میں بھی تل دھرنے کی جگہ نہ تھی۔ ڈائیوو، فیصل موور، علی ایکسپریس و دیگر بس سروسز میں مسافروں کو سپیشل کرایوں کے باوجود سیٹیں نہ مل سکیں جس سے مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ ایک معروف بس کمپنی کے بکنگ کلرک نے بتایا کہ عید کے دنوں میں ایک ہفتہ قبل ہی بکنگ مکمل ہو جاتی ہے۔سب سے زیادہ رش حسب سابق لاہور شکر گڑھ، نارروال روٹ پر دیکھا گیا۔ متعدد مسافربسوں کی چھتوں اور دروازوں میں خطرناک طریقے سے لٹکے ہوئے تھے۔گذشتہ روزمیٹرو بس سروس سے ایک لاکھ 72 ہزار مسافروں نے استفادہ کیا۔ اس مرتبہ ویگنوں، بسوں، رکشہ والوں و دیگر ٹرانسپورٹرز کے خلاف زائد کرایوں کی شکایات بہت کم دیکھنے میں آئی جبکہ جیب کترے سر گرم رہے۔ مسافروں کی جیبیں کٹنے کے واقعات بڑھ گئے ہیں۔ کلثوم نامی خاتون کے پرس سے قیمتی موبائل اور رقم نکال لی گئی۔میٹرو بس میں سفر کے دوران ظفر سلہریا کی جیب سے اسکی تنخواہ نکال لی گئی۔ ڈائیوو، فیصل موور، شہباز ٹریول و دیگر بس سروسز سے ٹکٹ نہ ملنے پر حیدر نے نوائے وقت کو بتایا کہ اس نے مظفر گڑھ جانا ہے لیکن دو دن سے وہ لاری اڈوں کے چکر لگا رہا ہے لیکن ٹکٹ نہیں مل رہا۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...