اسلام آباد (عترت جعفری) صدارتی امیدوار مشترکہ طور پر لانے کے لئے پی پی پی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان رابطے جاری ہیں اور اس سلسلے میں سابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق پل کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ اگرچہ پی پی پی کی طرف سے اعتزاز احسن کا نام سامنے لایا گیا ہے تاہم ابھی باضابطہ طور پر انہیں پی پی پی کی جانب سے نامزد نہیں کیا گیا۔ گزشتہ روز سردار ایاز صادق کے ذریعہ بیرسٹر اعتزاز احسن کا نام مسلم لیگ (ن) کا مؤقف جاننے کے لئے بھیجا گیا تھا۔ سابق سپیکر نے پارٹی قیادت سے مشاورت کے بعد پارٹی کا مؤقف دینے کے لئے کہا۔ پی پی پی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سردار ایاز صادق کے جواب کا انتظار کیا جا رہا ہے۔ پی پی پی کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ کی جانب سے عہدہ صدارت کے لئے کوئی نام نہیں دیا گیا۔ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے بیرسٹر اعتزاز احسن کے متعلق ردعمل ملنے کے بعد ہی مزید لائحہ عمل بنے گا۔ سید خورشید شاہ کو بھی اسلام آباد آنے کے لئے کہا گیا ہے تاکہ وہ بھی اس سلسلے میں کردار ادا کریں۔ مسلم لیگ (ن) کی طرف سے بیرسٹر اعتزاز احسن کی حمایت ملنے کی صورت میں ان کی نامزدگی کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا۔ تاہم اگر مسلم لیگ (ن) نے اپنا امیدوار دے دیا تو اس صورت میں پارٹی عہدہ صدارت کے لئے اپنا امیدوار برقرار رکھنے یا دوسری جماعت کے امیدوار کی حمایت کے حوالے سے فیصلہ کرے گی۔ پی پی پی کے پارلیمانی پارٹی کے لیڈر کے لئے بھی پارٹی راہنماؤں کے درمیان مشاورت جاری ہے۔ اس سلسلے میں پارٹی کے اندر رائے منقسم ہے۔ اس سلسلے میں بلاول بھٹو‘ سید خورشید شاہ‘ سید نوید قمر کے نام زیرغور ہیں۔ پارٹی کے بعض سینئر راہنما چاہتے ہیں کہ بلاول بھٹو پارٹی چیئرمین کی حیثیت سے کردار ادا کریں اور پارلیمانی لیڈر سید خورشید شاہ یا سید نوید قمر میں سے کسی ایک کو مقرر کیا جائے۔ اس سلسلے میں حتمی فیصلہ بھی جلد متوقع ہے۔