جولائی میں کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ 2 ارب 20 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا

لاہور (کامرس رپورٹر)پاکستان کا کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ جولائی میں 2 ارب 20 کروڑ ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا اور مجموعی قومی پیداوار بھی بڑھنے کی بجائے پہلے سے بھی کم ہو گئی۔ رواں مالی سال کے پہلے مہینے (جولائی) میں کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 8.6 فیصد کی رکارڈ سطح پر پہنچ گیا ہے اور ایک ماہ میں بیرونی کھاتوں میں حکومت کو 2 ارب 20 کروڑ ڈالر کا خسارے کا سامنا رہا جبکہ گزشتہ مالی سال جولائی میں کرنٹ اکاﺅنٹ خسارے کا حجم ایک ارب 93 کروڑ ڈالر تھاسٹیٹ بینک کے مطابق جولائی میں اگرچہ ملکی برآمدات میں گزشتہ سال سے 10 فیصد اضافہ ہوابیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے بھی پہلے سے زیادہ ڈالر بھجوائے تاہم اس دوران درآمدات 20 فیصد بڑھ گئیں اور ایک ماہ کے دوران حکومت کو اشیاءاور سروسز کی برآمدات سے مجموعی طور پر 2 ارب 41 کروڑ 40 لاکھ ڈالر حاصل ہوئے دوسری طرف تیل اور دوسری درآمدات پر 6 ارب 47 کروڑ ڈالر خرچ ہو گئے اس عرصے کی ترسیلات زر کا حجم 1 ارب 93 کروڑ ڈالر رہاسٹیٹ بینک کے مطابق جولائی کے دوران پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار کا حجم 25 ارب 67 کروڑ 30 لاکھ ڈالر رہا جو گزشتہ سال جولائی سے 5.5 فیصد کم ہے۔
کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...